اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ نے سعودی حکومت سے روضہ رسول ؐ کے تقدس کو پامال کر الوں کیخلاف کارروائی کی درخواست کا فیصلہ کیا ہے ، سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید ریکارڈ پر ہیں کہ کیسے مسجد نبویؐکے واقعہ کی منصوبہ بندی کی گئی، باقاعدہ طور پر کہا گیا کہ دیکھیے گا ان کے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہے،اگر چاہوں تو شیدا ٹلی کی ٹلی کھڑکائی جاسکتی ہے ،یہ مناسب نہیں،
سو پچاس بندے جمع کرکے کسی کو گالیاں دلوانا تو بڑا آسان کام ہے ،عمران خان نے ہمارے اوپر جھوٹے کیسز بنائے ، ہم اپنی قیادت کے ساتھ کھڑے رہے ،عمران خان قانون اور آئین کے مطابق مقابلہ کریں حدود کو پار نہ کر یں ، فرح گوگی کی 84کروڑ کی ایک ٹرانزیکشن ہوئی ہے ، رنگ روڈ کا قصہ اس سے بڑا ہے ، ہائوسنگ سوسائٹی والا معاملہ اربوں میں ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے عمران خان کو مخاطلب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے
تمہارے ظلم کو روکا ہے، ایک لمحہ بھی ہماری استقامت میں لرزش نہیں آئی۔انہوںنے کہاکہ آپ نے ہمارے اوپر جھوٹے کیسز بنائے تاکہ ہم اپنی قیادت سے پیچھے ہٹ جائیں، ہم نے تواگلے دن آکر یہ ہی کہا کہ ہم 100 فیصد کے بجائے ہزار فیصد اپنی قیادت کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں بطور صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے ہر رکن کو کہا ہے کہ پارٹی کی اجازت کے بغیر آپ نے کوئی قدم نہیں اٹھانا ہے، اگر آپ نے کوئی قدم پارٹی کی اجازت کے بغیر
اٹھایا توآپ کے خلاف پارٹی کارروائی کرے گی۔فرح خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ان ایک ٹرانزیکشن ہی 84 کروڑ روپے کی ہے، رینگ روڈ کا قصہ اس سے بھی بڑا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی کا معاملہ اربوں میں ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ فرح خان کا معاملہ حکومت نہیں بلکہ نیب سامنے لائی ہے، جب تک انکوائری رپورٹ نہیں سامنے آتی ہمارے جانب سے کوئی بات نہیں کی جائے گی، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ اگر آپ انارکی پھیلانے کی کوشش کریں گے اور چاہیں گے
کہ ہر گلی ہر محلے میں جھگڑا ہو اور آپ بچ نکلیں تو ایسا نہیں ہوگا۔انہوںنے کہاکہ آپ اپنے مداحوں کو جمع کرکے جو من چاہے ان سے باتیں کریں لیکن آپ نے دیکھ چکے ہیں کہ آپ کی فین فلوئنگ کتنی ہے، آپ نے اعلان کیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کریں، پوری قوم باہر آجائے اور پورے پنجاب کے 36 اضلاع میں صرف 2 ہزار345 افراد احتجاج کرنے آئے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آپ کبھی اداروں کے بارے میں بات کرتے ہیں، ججز کا نام لے کر ان کے
خلاف بات کرتے ہیں، چیف الیکشن کمشنر جس کو آپ نے خود تعینات کیا تھا اس کے خلاف بات کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ایف آئی اے کا سائبر کرائم وینگ کسی ادارے یا شخص یا پھر کسی کے اظہار رائے کی آزادی کے خلاف استعمال ہو، وزیر اعظم نے خاص ہدایت دی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں