کون کونسی بڑی سیاسی شخصیت پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرنے جارہی ہیں؟ بڑا دعویٰ کر دیا گیا

کراچی (پی این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ میں 10 سابق ایم این اے اور 5 سابق صوبائی وزراء شامل ہوں گے۔شمولیت اختیار کرنے والوں میں سندھ، بلوچستان ، پنجاب اور خیرپختونخوا کے رہنما شامل ہوں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کی موجودگی میں دوسری جماعتوں کے رہنما پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کریں گے۔

لانگ مارچ کے دوران جب جب بلاول بھٹو ان کے علاقوں سے گزریں گے تو مذکورہ رہنما ان کا بھرپور استقبال کریں گے۔ سابق اراکین اسمبلی اور صوبائی وزراء اپنے حلقوں میں اثر رکھتے ہیں۔مذکورہ رہنماؤں کی شمولیت کے بعد یہ حلقے پیپلز پارٹی کا گڑھ بن سکتے ہیں۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے معاملے پر وفاق اورپنجاب نے مشترکہ کوارڈینیشن کمیٹی قائم کرنے اور پُرامن لانگ مارچ میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے حوالے سے مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے قیام کا فیصلہ وزیرداخلہ شیخ رشید احمد اور وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ کمیٹی میں وفاقی وزرارت داخلہ، صوبائی وزارت داخلہ کے حکام شامل ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار نے صوبائی انتظامیہ کو لانگ مارچ کے بارے میں گورننس گائیڈلائنز جاری کر دیں۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ کے روٹ، راستوں میں پڑاو کے مقامات پر سکیورٹی سخت ہو گی، امن وامان کے قیام کے لئے ضروری اقدامات انتظامیہ کی ذمہ داری ہو گی اور پرامن لانگ مارچ میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہیں کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کو لانگ مارچ کی متوقع تعداد کے بارے میں رپورٹس پیش کر دی گئی۔جس میں بتایا گیا کہ چھ سے دس ہزار کے قریب افراد لانگ مارچ میں شامل ہوسکتےہیں۔ ذرائع کے مطابق لانگ مارچ کو سیاسی طورپر پرامن انداز سے ہینڈل کیاجائے گا، پرامن لانگ مارچ کے حوالےسے کسی قسم کا انتظامی ہتھکنڈا استمعال نہیں کیاجائے گا۔ خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کے خلاف 27 فروری سے لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔ سرگودھا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم اس حکومت کے خلاف اعلان جنگ کر چکے ہیں اور 27فروری کو لانگ مارچ کے لیے کراچی سے نکل کر اسلام آباد کا رخ کریں گے۔

close