وزیراعظم عمران خان کا وفاقی اور صوبائی کابینہ میں ردو بدل کا فیصلہ، وجہ بھی سامنے آگئی

لاہور(پی این آئی) وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ وفاقی اورصوبائی کابینہ میں مزید اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کابینہ بڑھانے سے محکموں کی استعداد بڑھے گی اور لوگوں کے مسائل حل ہوں گے، عہدے کسی کو راضی کرنے کیلئے نہیں بلکہ عوام کی خدمت کیلئے ہیں۔

انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب ، چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب ،مختلف ڈویژن کے پارٹی کے ممبران اسمبلی اور عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں جس میں وزیر اعظم کے وژن کے مطابق مختلف منصوبوں اور عوام کی فلاح کے لئے اقداما ت کا جائزہ لیا گیا کہ وہ کس سطح پر پہنچے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی کابینہ میں اضافہ کر رہے ہیں اس سے محکموں کی استعداد بڑھے گی اور رلوگوں کے مسائل حل ہوں گے ۔وزیر اعظم عمران خان نے اس حوالے سے پارٹی کے عہدیداروں کو حکمت عملی بنانے کا کہہ دیا ہے، کسی کو عہدہ دینا کسی کو راضی کرنے کے لئے نہیں ہے بلکہ سب عوام کی خدمت کرینگے ۔

اگر سیاست کو عوام کی خدمت کے لئے کیا جائے تو اس سے مشکل نوکری اور کوئی نہیں ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں او ر بھی خوشخبریاں دیں گے ،ہم نے بہت سے لوگوں سے لوٹی ہوئی واپس لی ہے ،لوگ پوچھتے ہیں یہ لوٹی ہوئی رقم کہاں ہے ،نیب تقریبا 550ارب روپے ریکور کر چکی ہے ، یہ پوچھا جاتا ہے عوام کو کیا فائدہ ہوا ہے ،عوام کو تین سالوں میں چار سو ارب کا ہیلتھ کارڈ چوروں سے لوٹے ہوئے پیسوں سے دے رہے ہیں،اگر وہ ریکور نہ ہوتے تو ہم تو نوٹ نہیں چھاپ رہے تھے جیسے ان لوگوں نے ملک کو مقروض کیا ،اگر یہ ریکور نہ ہوتے تو حکومت چار سو ارب کا ہیلتھ کارڈ کہاں سے دیتی ۔

جیسے جیسے لوٹ مار کی دولت واپس آتی جائے گی ہم عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیتے جائیں گے۔ خیبرپختوانخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں ہم سے ٹکٹوں کی تقسیم غلط ہوئی ، وہاں پر ہم نے اپنے کارکن کو اپنے کارکن کے سامنے کھڑا کر دیا، وہاں پر پی ٹی آئی کا مقابلہ پی ٹی آئی سے تھا، پھر ہم نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی اور اب دوسرے مرحلے میں تحریک انصاف وہیں کھڑی نظر آئی جہاں پر پہلے تھی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مشکلات ہیں ، بہت کوشش کی پٹرول کی قیمت نہ بڑھانا پڑے ، ہم حالیہ اضافے سے بالکل خوش نہیں ہے ،جب آپ تکلیف میں ہوں گے اور ایسا وزیر اعظم جو غریب کے لئے سوچتا ہے وہ بھی فکر مند ہوتا ہے۔ لیکن اس کا حل بتا دیں جب عالمی منڈی میںپٹرول چالیس ڈالر سے پچانوے ڈالر پر چلا جائے تو کیا کیا جائے، ایک حل ہے کہ قرضے لے کر سبسڈی ڈالی جائے او رپھر اپنی فارن پالیسی ،اپنی نسلوں او ر اپنی طاقت کو مقروض کردیا جائے ،یا پھر پیٹ پر پتھر باندھیں جو ہم ہم کر رہے ہیں ۔

ہمیں اللہ کے گھر سے امید ہے کہ عالمی سطح پر مہنگائی کا رجحان جلد ختم ہوگا ،روس اور یوکرائن کا مسئلہ تھمتا ہے تو پیٹرولیم کی قیمتیں کم سطح پر آئیں گی ،اگلے چند ماہ میں مہنگائی میں کمی ہو گی اور حالات بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بینک کرپٹ معیشت ملی تھی،آج گروتھ5.37رپر ہے،برآمدات 30ارب ہونے جارہی ہے ،ترسیلات زرمیں اضافہ ہو رہا ہے ،تعمیرات کاشعبہ اوپر چلا گیا ،لارج مینو فیکچرنگ بہتر ہو رہی ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں