جسٹس فائز عیسیٰ نے اہلیہ کی سرجری پر اٹھنے والے اخراجات سرکاری خزانے سے لینے سے انکار کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)ترجمان سپریم کورٹ کی طرف سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی اہلیہ سرینا عیسیٰ کی سرجری کے لئے اٹھنے والے اخراجات سرکاری خزانے سے لینے سے انکار کر دیاہے۔ جسٹس قاضی فیض عیسیٰ کی اہلیہ کو گلہڑ کا عارضہ لاحق ہے جس میں مسلسل اضافہ ہو رہا۔ اب ڈاکٹرز کی ایڈوائس پر ان کی سرجری کی جانی ہے۔ جس کے تمام سفری و طبی اخراجات جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی جیب سی خرچ کرنے کا کہا ہے۔واضح رہے کہجسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ سرینا عیسیٰ اگلے ہفتے بیرون ملک روانہ ہوں گے۔سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنی اہلیہ سرینا عیسیٰ کے علاج کیلئے بیرون ملک جارہے ہیں۔اعلامیے میں بتایا گیا کہ ڈاکٹروں نے سرینا عیسیٰ کے گلے کے بڑھے تھائیرائڈز کی سرجری تجویز کی ہے۔سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ علاج اور سفری اخراجات اپنی جیب سے ادا کریں گے۔

یا اللہ خیر، کورونا کی نئی قسم کے حوالے سے خوفناک انکشاف

واشنگٹن (پی این آئی) کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا ویرئینٹ نے دنیا میں تباہی مچا رکھی ہے۔اس دوران امریکی ماہرین نے حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ کرونا کی نئی اقسام ویکسین یا قدرتی طریقے سے جسم میں بننے والے مدافعتی ردعمل کو نمایاں طور پر کم کردیتی ہیں۔امریکی اوریگن ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کی طبی تحقیق میں یہ دعویٰ کیا ہے، ماہرین نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ویکسنیشن کرانے والے یا کووڈ کو شکست دینے والے افراد کے خون کے نمونوں پر کورونا وائرس کی 2 بہت زیادہ متحرک اقسام کی آزمائش کی گئی ہے۔سائنسدانوں کی نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا کی قسم ایلفا اور بیٹا کے سامنے فائزر کی ویکسین استعمال کرنے یا ماضی میں بیماری سے متاثر ہونے والے 100 کے قریب افراد کے خون کے نمونوں میں وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی شرح گھٹ گئی اور بیٹا قسم کے باعث اینٹی باڈیز کی سطح میں اصل وائرس کے مقابلے میں 9 گنا کمی دیکھنے میں آئی۔نتائج سے پتہ چلا ہے کہ نئی اقسام کے خلاف وائرس سے ملنے والے تحفظ کی شرح میں کمی آتی ہے خاص طور پر 50 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد میں اینٹی باڈیز کی سطح گھٹ جاتی ہے جو تشویشناک بات ہے لہذا ضروری ہے کہ ویکسی نیشن کے بعد بھی وائرس سے بچاؤ کی کوششیں جاری رکھی جائیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں