نورمقدم کیس، مولانا طارق جمیل نے انٹرنیشنل ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا

لاہور ( ٹوڈے نیوز ) نور مقدم قتل کیس پر کسی بھی قسم کا بیان نہ دینے پر مولانا طارق جمیل نے موقف دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے انٹریو میں جب مولانا طارق جمیل سے نور مقدم کیس سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں کلی چیزوں پر بات کرتا ہوں ، یہ جزیات ہیں کہ فلاں جگہ پر یہ واقعہ ہوا یا فلاں جگہ پر ایسا ہوا ، میں ان پر بات نہیں کرتا ہوں ، یہ تاثر بھی درست نہیں کہ میرے بیانات اور گفتگو میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے بات نہیں ہوتی ، میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے صرف وراثت کے معاملات پر ہی بات نہیں کرتا بلکہ خواتین کے ہر روپ میں ان کے حقوق کی بات کرتا ہوں کہ ایک عورت کے ماں یا بیوی کے طور پر کیا حقوق ہیں ، بیٹی ، بہن کے روپ میں کیا حقوق ہیں ، پھر ہمارے معاشرے میں سسرال میں آنے والی بچیوں پر ظلم کے حوالے سے میں بات کرتا ہوں ، پھر ایسی بچیاں جو غصیلی یا بدزبان ہوتی ہیں ، میں تو پورے معاشرے پر بات کرتا ہوں۔ایک اور سوال کے جواب میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میرے تو سارے بیان ہی حقوق العباد پر ہوتے ہیں ، میں حقوق اللہ کو بھی بیان کرتا ہوں لیکن جتنا اللہ نے بیان کیا ہے اور حقوق العباد کو بھی اتنا ہی بیان کرتا ہوں جتنا اللہ نے بیان کیا ہے ، اللہ نے حقوق العباد کو پھیلا کر بیان کیا ہے جب کہ اللہ نے اپنے حقوق مختصر بیان کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ تیس برس سے معاشرے میں انسانیت کو ابھارنے کی کوشش کی ہے اور انسانی حقوق کو اجاگر کیا ہے، میرے ذمے اللہ کے دین کی دعوت دینا ہے اب اس کی عملدری تو نہ میرے ہاتھ نہ میرا ذمہ ہے ، ہماری تبلیغ کا ایک اصول ہے کہ ہم مذمت نہیں کرتے ، منفی بات نہیں کرتے بلکہ ہم مثبت بات کرتے ہیں ، کسی کو برا نہیں کہتے اچھائی کو بیان کرتے ہیں ، اچھائی اتنی بیان کریں کہ برائی اسی میں دب جائے۔

close