اسلام آباد(پی این آئی )وزیرخزانہ شوکت ترین نے آج قومی اسمبلی میں بتایا کہ سرکاری ملازمین کے جی پی فنڈ پر لگایا گیا10 فیصد ٹیکس واپس لے لیا گیا ہے۔وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ تقاریر کا جواب دیتے ہوئے کئی اشیا پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ اپنی تقریر میں شوکت ترین نے کہا کہ ’بجٹ میں 12 ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیے جارہے ہیں۔ دودھ، دہی اور ڈیری کی مصنوعات پر اب کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا۔‘نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس ،وزیر خزانہ شوکت ترین بجٹ بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ ہم رواں سال ریونیو کا ہدف مکمل کریں گے اور ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری بھی ہوسکتی ہے۔سرکاری ملازمین کےمیڈیکل بلز، ڈیری مصنوعات اور نابینا افراد کے لیے خصوصی موبائل پر ٹیکس واپس لے لیا ہے۔ ایک ہزارسی سی تک گاڑیوں پرٹیکس کی چھوٹ دے دی ہے۔فوڈ آئٹمز پرٹیکس واپس لےلیےگئے ہیں۔ آٹے اور منسلک آئٹمز پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔ پولٹری فیڈ پر ٹیکس 17 سے کم کرکے 10فیصد کردیا ہے۔سونے اور چاندی پر ٹیکس 17 سے کم کرکے 7اور3فیصد کیا گیا ہے اور موبائل فون پر 5منٹ سے زائد کال پر 75پیسے ٹیکس لگایا ہے۔زرعی مشینری پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے۔پراپرٹی پرٹیکس کی شرح 35 سے20 فیصد کردی گئی ہے۔ زرعی اجناس کی فروخت کے لیے نیا نظام لایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’رجسٹرڈ ای کمپنیوں پر صفر ٹیکس ہوگا، نان رجسٹرڈ پر دو فیصد ٹیکس لگے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں