آئندہ مالی سال کا بجٹ، سرکاری ملازمین کو بڑی خوشخبری سنا دی گئی

لاہور(پی این آئی) الگ سیکرٹریٹ کے قیام سے نہ صرف جنوبی پنجاب کے انتظامی امور میں بہتری کے ساتھ سرکاری اداروں میں تعینات ملازمین کے لیے بھی آسانیاں پیدا ہوں گی۔صوبائی وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کو انسانی وسائل کی فراہمی کے لیے سرکاری ملازمتوں میں32 فیصد کوٹہ تین ڈویژنز کے لیے مخصوص کیا جا رہا ہے،اس مقصد کے لیے سول سروسز کے مروجہ قانون میں ترمیم کی سمری تیار کی جا چکی ہے،مستقل سیکرٹریٹ کی تعمیر کے لیے اراضی کا تعین اور عارضی دفاتر کے لیے عمارتوں کا حصول اور منتقل شدہ محکمے رواں مالی سال کے اختتام سے قبل مکمل طور پر فعال کر دئیے جائیں گے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں جنوبی پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام اور فنڈز کے استعمال کی تفصیلات الگ کتاب کی شکل میں شائع کی جائیں گی جو اس بات کا ثبوت ہوگی کہ موجودہ دور حکومت میں جنوبی پنجاب کے لیے مختص شدہ بجٹ جنوبی پنجاب میں ہی خرچ کیا گیا، ماضی کی طرح بجٹ میں اعلان کردہ فنڈز میں سال کے اختتام تک کوئی کٹوتی کی گئی نا کسی دوسری جگہ استعمال کیا گیا، کرونا سے متاثرہ زندگی کی بحالی کے لیے رواں مالی سال کی طرح اس سال بھی کاروبار دوست بجٹ پیش کریں گے۔ ایوان وزیر اعلی 90شاہراہ قائد اعظم پر معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ جنوبی پنجاب کی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاق سمیت پنجاب کی پوری کابینہ جنوبی پنجاب کی ترقی کے لیے پر عزم ہے، اس ضمن میں رکاوٹ بننے والے تمام عناصرکی بھر پور انداز سے حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے،سینٹ میں دورکار اکثریت میسر ہوتی تو اب تک جنوبی پنجاب سے کیا گیا وعدہ پورا کر چکے ہوتے،الگ صوبے کے قیام تک خطے کے بنیادی مسائل حل کیے جا رہے ہیں جن میں وسائل کی کمی، سرکاری ملازمتوں میں مناسب نمائندگی اورپبلک سیکٹر کے مسائل کا مقامی سطح پر حل شامل تھا، الگ سیکرٹریٹ کے قیام سے نہ صرف جنوبی پنجاب کے انتظامی امور میں بہتری کے ساتھ سرکاری اداروں میں تعینات ملازمین کے لیے بھی آسانیاں پیدا ہوں گی،لوگوں کو اپنی مسائل کے حل کے لیے دارالخلافہ تک سفر نہیں کرنا پڑے گا،ملازمتوں میں کوٹے کی تخصیص سے جنوبی پنجاب میں خدمات کی فراہمی کے لیے متعلقہ اضلاع سے ملازمین کی تعیناتی انتظامی امور میں بہتری کا سبب بنے گی۔بجٹ2021-22سے متعلق سوالات کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ کورونا کے سبب رواں مالی سال میں کاروبار کی بحالی اور عوام دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے56ارب سے زائد کا ٹیکس ریلیف دیا گیا، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بھی ایسے ہی اقدامات متعارف کروائے جائیں گے جو روزگار کی بحالی اور کاروبار کے فروغ میں معاون ثابت ہوں۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ صوبائی حکومت کے پاس کورونا سے تحفظ کے لیے وسائل موجود ہیں، محکمہ صحت کو پہلے بھی ضرورت کے مطابق بروقت فنڈز مہیا کیے جاتے رہے آئندہ بجٹ میں بھی درکار وسائل مہیا کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب کے دو اضلاع میں انصاف ہیلتھ انشورنس کارڈ کیفراہمی کا عمل اسی سال مکمل کر لیا جائے گا جبکہ آئندہ مالی سال میں باقی کے تمام اضلاع میں بھی بلا تخصیص تمام مستحقین کو سہولت میسر ہو گی، ثانوی سطح کی شرائط پوری کرنے والے تمام سرکاری سکول اپ گریڈ کر دئیے جائیں گے،تعلیم اور صحت آئندہ بجٹ میں بھی حکومت کی بنیادی ترجیحات کا حصہ ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں