حکومتی اتحادی بھی رہیں اور اپوزیشن لیڈر بھی بنیں ،اس کا نقصان پیپلز پارٹی کو پہلے اور پی ڈی ایم کو بعد میں ہوگا ، ن لیگی رہنما پھٹ پڑے

اسلام آباد (آئی این پی)مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر حکومت کے لوگ اپوزیشن لیڈر بنائیں تو پھر کیا کہا جا سکتا ہے ، آپ باہر سے حمایت حاصل کریں ایسااتحاد میں تسلیم نہیں کیا جا سکتا ،پیپلزپارٹی نے ان سے ووٹ لیا جو چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں حکومت کیساتھ تھے ،ان لوگوں

کے ووٹ سے اپوزیشن لیڈر بن ہی نہیں سکتا ،پیپلزپارٹی کو اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر نظر ثانی کرنی ہوگی ورنہ اتحاد ایسے نہیں ہوتا،ایسے فیصلے کا دفاع نہ کریں،اس کا نقصان پیپلز پارٹی کو پہلے اور پی ڈی ایم کو بعد میں ہوگا ۔ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اعظم نذیر تارڈ کے نام پر پیپلز پارٹی سے بات ہو سکتی تھی ، آپ باہر سے حمایت حاصل کریں ایسااتحاد میں تسلیم نہیں کیا جا سکتا ۔ پیپلز پارٹی نے ان سے ووٹ لیا جو چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومت کے ساتھ تھے ، ان لوگوں کے ووٹ سے اپوزیشن لیڈر بن ہی نہیں سکتا ،یہ جمہوری اصول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کے لوگ اپوزیشن لیڈر بنائیں تو پھر کیا کہا جا سکتا ہے ۔ پیپلز پارٹی کو اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر نظر ثانی کرنی ہوگی ورنہ اتحاد ایسے نہیں ہوتا کہ آپ حکومتی اتحادی بھی رہیں اور اپوزیشن لیڈر بھی بنیں ایسے فیصلے کا دفاع نہیں کرنا چاہیے اس کا نقصان پیپلز پارٹی کو پہلے اور پی ڈی ایم کو بعد میں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پی ڈی ایم کا اجلاس بلایا جائے اور اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے پوچھا جائے کہ ووٹ دینے والے آزاد امیدوار تھے یا حکومتی اتحادی ۔۔۔۔۔۔

close