اسلام آباد( آن لائن ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کورونا ویکسین لگوا لی ہے۔ انہوں نے سی ڈی اے اسپتال سے سائنو فارم (چینی) ویکسین لگوائی ۔ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو گزشتہ سال کورونا بھی ہوچکا ہے، جب کہ آئسولیشن کے دوران ان کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی اور ان کے بھتیجے
راشد شفیق نے بتایا تھا کہ وفاقی وزیر کے جسم میں آکسیجن کا تناسب 92 فیصد ہے، جب کہ ان کے پھپھڑے کورونا سے 10 فیصد متاثر ہوئے ہیں۔۔۔تعلیمی ادارےکھلنے یا نہ کھلنے سے متعلق فیصلہ آئندہ 24 گھنٹے میں ہو گا، وزیر تعلیم شفقت محمود کا اعلانلاہور ( آن لائن ) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ آن لائن پڑھائی سے طلبہ خو ش نہیںہیں،سکولوں کی بندش کا ٖفیصلہ بڑا مشکل ہے ،وزارت تعلیم کی خواہش ہے کہ تعلیمی ادارے کھلے رہیں ، سکولوں کے کھلنے یا نہ کھلنے سے متعلق فیصلہ آج ( بدھ) 24مارچ کو ہو گا ۔ جلد یکساں نصاب تعلیم ملک بھر میں نافذ ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکو لاہو ر میں چیمبر آف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ حکومت کی یہ خواہشں ہے کہ تعلیمی ادارے کھلے رہیں تعلیمی اداروں اور آن لائن تدریس میں بڑا فرق ہو تا ہے اسکولوں کو بند کر نا بڑا مشکل فیصلہ ہے آن لائن پڑھائی سے طلبہ خو شں نہیں ہیں آن لائن تعلیم میں وہ بات نہیں جو کلاسز میں ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کی تیسری لہرسنگین ہوگئی جس سے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا امکان پیدا ہو گیا ہے ،طلباء ، اساتذہ اور ملازمین کی صحت اولین ترجیح ہے، 24 مارچ کووزراء تعلیم و صحت کے اجلاس میں کورونا صور تحال دیکھ کر تعلیمی اداروں کو کھولنے یا مزید بند کرنے کا فیصلہ
کریں گے۔ انہوں نے کہاپرائیویٹ اور سرکاری سکولوں میں اپنا اپنا نصاب ہو تاہے وفاق اس حوالے سے کوئی نوٹیفکشن جاری نہیں کر سکتا ، نصاب کے حوالے سے معاملہ صوبائی حکومتوں کے سپرد کر دیا ہے اور صوبائی حکومت نے اپنے ٹیکسٹ بک بورڈ کو اختیار دیدیا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جلد یکساں نصاب تعلیم ملک بھر میں نافذ ہوگا ، کو شش کر رہے ہیں کہ نصاب میں ایسا کوئی مواد نہ ہو جو مذہب کو ٹھیس پہنچائے ، یکساں نصاب پر سندھ کے تحفظات دور کرنے کی کوششں کر رہے ہیں کورنا صورتحال میں ہم نے کئی اقدامات کیئے ۔ قوم تقسیم تھی ، ذہن تقسیم تھے سوچنے کا طریقہ مختلف تھا جب سوچنے کا طریقہ مختلف ہو تو معاشرے میں انتشار پیدا ہو تا ہے ۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں