صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا گیا

لاہور (پی این آئی) اطلاعات و نشریات کے سابق وفاقی وزیر اورپیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ پیپلز پارٹی نئےمنتخب ہونے والے صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ تسلیم نہیں کرتی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ڈسکہ کےضمنی الیکشن، اور پارلیمنٹ

کے ایوان بالاسینیٹ اور چیئرمین سینیٹ کے الیکشن نے حکومت کی قلعی کھول دی ہے جس میںیوسف رضا گیلانی کو 49 ووٹ ملے یہ دھاندلی نہیں ڈاکا ہے، جعلی خواب دکھانے والے اور انقلاب لانے والے بےنقاب ہو گئے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نےالیکشن کمیشن سے استعفے مانگنے کے حکومتی مطالبے کی شدید مذمت کی اور کہا یہ الیکشن کمیشن خود اس حکومت نے بنایا تھا، اب وہ اس سے اپنی مرضی کے فیصلے چاہتے ہیں۔کیا الیکشن کمیشن عمران خان کی مرضی کے فیصلے کرتا؟ آپ الیکشن کمیشن سے استعفیٰ مانگتے ہیں، اب عمران خان کے استعفے کا وقت ہے۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہم عدالتوں میں جارہے ہیں، یہ تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں، استعفوں کےمعاملے پر پی ڈی ایم کی میٹنگ ہو گی اس میں فیصلہ ہوگا۔ ۔۔۔۔۔آئینی بحران کا خدشہ،
حکومت کا الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد،چیف الیکشن کمشنر اور ارکان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا
اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزراء کی طرف سے کی جانے والی پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ اس صورتحال سے ایک نیا آئینی بحران جنم لے سکتا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے جو آزاد اور خود مختار ہے اور اپنی مرضی سے

حکومت اس میں رد و بدل نہیں کر سکتی۔وفاقی کابینہ کے ارکان شبلی فراز اور فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے فرائض کی ادائیگی میںناکام ہو چکا ہے اور نیوٹرل امپائر کا کردار ادا نہیں کررہا اس لیے اسے بحیثیت مجموعی استعفیٰ دینا چاہیے۔شفقت محمود نے کہا کہ کہ لوگوں کا اعتماد الیکشن کمیشن سے اٹھ چکا ہے، نیا الیکشن کمیشن بنے جس پر سب کا اعتماد ہو۔وفاقی وزراء نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے اراکین فوری استعفیٰ دیں اور پارلیمان کو موقع دیا جائے کہ نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے جس پر سب کا اعتماد ہو۔انہوں نے الیکشن کمیشن پر مکمل عدم اعتماد کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات ڈھائی سال بعد ہوں گے جب کہ ضمنی الیکشن ہوتے رہتے ہیں لیکن الیکشن کمیشن پر اعتماد ہونا چاہیے۔وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ تحریک انصاف قومی اسمبلی اور سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت ہے اسے بھی الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں رہا، اگر دوسری جماعتوں سے پوچھیں تو وہ بھی الیکشن کمیشن کی شکایت کرتی نظرآتی ہیںتا ہم انہوں نے واضح کیا کہ وہ الیکشن کمیشن کے خلاف کوئی ریفرنس دائر نہیں کریں گے۔ ۔۔۔۔۔

close