آئینی بحران کا خدشہ، حکومت کا الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد، چیف الیکشن کمشنر اور ارکان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزراء کی طرف سے کی جانے والی پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ اس صورتحال سے ایک نیا آئینی بحران جنم لے سکتا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے جو آزاد اور خود مختار ہے اور اپنی مرضی

سے حکومت اس میں رد و بدل نہیں کر سکتی۔وفاقی کابینہ کے ارکان شبلی فراز اور فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے فرائض کی ادائیگی میںناکام ہو چکا ہے اور نیوٹرل امپائر کا کردار ادا نہیں کررہا اس لیے اسے بحیثیت مجموعی استعفیٰ دینا چاہیے۔شفقت محمود نے کہا کہ کہ لوگوں کا اعتماد الیکشن کمیشن سے اٹھ چکا ہے، نیا الیکشن کمیشن بنے جس پر سب کا اعتماد ہو۔وفاقی وزراء نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے اراکین فوری استعفیٰ دیں اور پارلیمان کو موقع دیا جائے کہ نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے جس پر سب کا اعتماد ہو۔انہوں نے الیکشن کمیشن پر مکمل عدم اعتماد کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات ڈھائی سال بعد ہوں گے جب کہ ضمنی الیکشن ہوتے رہتے ہیں لیکن الیکشن کمیشن پر اعتماد ہونا چاہیے۔وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ تحریک انصاف قومی اسمبلی اور سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت ہے اسے بھی الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں رہا، اگر دوسری جماعتوں سے پوچھیں تو وہ بھی الیکشن کمیشن کی شکایت کرتی نظرآتی ہیںتا ہم انہوں نے واضح کیا کہ وہ الیکشن کمیشن کے خلاف کوئی ریفرنس دائر نہیں کریں گے۔ ۔۔۔۔۔

close