چہم جیت چکے ہیں، چیئرمین سینیٹ کا الیکشن چوری کیا گیا، بلاول بھٹو کا دعویٰ

اسلام آباد(آئی این پی ) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم جیت چکے ہیں چیئرمین سینیٹ کا الیکشن چوری کیا گیا ہے، مریم نواز و دیگر پی ڈی ایم قیادت سے مشاورت کے بعد عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے ،امید ہے عدالت سے انصاف ملے گا ،ہائی کورٹ ہمارے حق میں فیصلہ دے گی۔جمعہ

کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی جانب سے کچھ دیر قبل اعلان کیا گیا ہے کہ سید یوسف رضا گیلانی کی شکست کو وہ عدالت میں چیلنج کریں گے۔چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 7 ووٹ ناجائز طریقے سے مسترد کیے گئے ہیں،یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ بن چکے ہیں لیکن اپنی کرسی پر نہیں ہیں،پی ڈی ایم نے قومی اسمبلی و سینیٹ میں حکومت کو شکست دی ہے،7 ووٹ قانون کے مطابق اور درست کاسٹ ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن عوام کی آنکھوں کے سامنے چوری کیا گیا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جب ووٹر کی نیت ظاہر ہو چکی تو ووٹ ہوچکا ہے، 7 ووٹ ناجائز طریقے سے مسترد کیے گئے ہیں وگرنہ اگر یہ ووٹ شامل کریں تو یوسف رضا گیلانی جیت چکے ہیں اور چیئرمین سینیٹ بن چکے ہیں مگر جیتنے کے باوجود وہ اپنی کرسی پر نہیں ہیں۔چیئرمین پی پی نے کہا کہ مریم نواز و دیگر پی ڈی ایم قیادت سے مشاورت کے بعد عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ عدالت سے انصاف ملے گا اور ہائی کورٹ ہمارے حق میں فیصلہ دے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم جیت چکے ہیں ،چیئرمین سینیٹ کا انتخاب چوری کیا

گیا ہے ،ایسے ہتھکنڈوں نے ثابت کردیا کہ سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ہے لیکن حکومتی اتحادی پریذائیڈنگ آفیسر نے قوانین کی خلاف ورزی کی اورچیئرمین سینیٹ کا عہدہ کسی اور کودے دیا ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی 2004اور2007کی وضاحت موجود ہے کہ جہاں ووٹر کی نیت واضح ہو وہ ووٹ مسترد نہیں کیا جا سکتا ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جہاں عام ووٹ مسترد نہیں کیا جا سکتا تو آپ سینیٹ کا ووٹ کس طرح مسترد کر سکتے ہیں ، پی ڈی ایم نے الیکشن میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کی اور اس نظام کو بے نقاب کیا ۔بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما طلال چوہدری کی جانب سے طنز پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلال صاحب یہ کوئی تنظیم سازی نہیں بلکہ یہ جمہوری جدوجہد ہے، طلال چوہدری کی طرح میں 2018 سے جدوجہد نہیں کررہا، میں تین نسلوں سے جمہوری جدوجہد کررہا ہوں۔۔۔۔

close