اسلام آباد (پی این آئی )چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کا عمل شروع ہو گیاہے اور اپوزیشن کے امیدوار کی کامیابی کی صورت میں آنے والے حکومتی متوقع رد عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے تحریک انصاف کو مشور ہ دیدیاہے ۔نجی ٹی وی کے مطابق اینکر پرسن نے سوال
کیا کہ اگر اپوزیشن کے اراکین کامیاب ہوتے ہیں تو حکومتی رد عمل کیا ہو گا جس پر سینئر صحافی حامد میر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تو وہی الزام لگائے گی کہ ہارس ٹریڈنگ کی ہے، مجھے لگتاہے کہ اگر یوسف گیلانی جیت جاتے ہیں تو حکومت کے پاس سنہری موقع ہے ، اگر ان کی فتح کو تسلیم کرلیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آئیںپارلیمنٹ کے بزنس کو مل کر صحیح طریقے سے چلانے کی کوشش کرتے ہیں تو ہو سکتاہے کہ کشیدگی کم ہو جائے ، اپوزیشن مطالبہ کر سکتی ہے کہ کیمروں والے معاملے پر تحقیقات میں کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے ۔حامد میر کا کہناتھا کہ آج کیمروں کا نیا سکینڈل سامنے آ گیاہے جس سے پاکستان کی سیاست کا نیا رخ متعین ہو رہا ہے ، ذاتی انفارمیشن یہ ہے کہ کل ایک الزام لگایا گیا اور نوازشریف نے ویڈیو بیان جاری کیا جس میں کچھ لوگوں کے نام بھی لیے گئے ، جن لوگوں کے نام لیے گئے ہیں ، ان میں تیسرے نمبر پر جو نام تھا، ان کے سینئرز نے ان سے پوچھا ہے کہ آپ کا نام پہلی دفعہ لیا گیاہے کیا یہ بات صحیح ہے تو انہوں نے کہا ہے کہ آپ اس کی انکوائری کروا لیں ، اس کا کوئی ثبوت سامنے لایا جائے ، ابھی تک کوئی ثبوت سامنے نہیں آ رہا ۔حامد میر کا کہناتھا کہ جتنے بھی الزامات لگ رہے ہیں اس کی حکومت اور اپوزیشن کو مل کر ایک انکوائری کروانی چاہیے ، پارلیمانی انکوائری کمیٹی بنائے جائے ،اگر یوسف جیتتے ہیں تو حکومت بجائے اس کے کہ ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگائے ،وہ جیت کو تسلیم کریں اور اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دے اور اگر اپوزیشن مذاکرات کی دعوت کو مستر دکرتی ہے تو حکومت کی ساکھ کچھ بحال ہو سکتی ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں