اسلام آباد (پی این آئی)معروف تجزیہ نگار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو ابھی اسمبلیا ں توڑنے اور نئے الیکشن کرانے کا رسک نہیں لینا چاہیے کیو نکہ تحریک انصاف کے لیے پنجاب میں ماحول ساز گار نہیں ہے اور اس وقت مسلم لیگ ن کے بیانیے کا طوطی بول رہا ہے ۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں
گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب بھی سیاستدانوں کے درمیان ڈیڈ لاک کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو اس کے بعد آنے والی تبدیلی کسی کے لیے بھی اچھی نہیں ہوتی ۔انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن بھی کرانا ہو تو اس کے لیے بھی سیاستدانوں میں مفاہمت بہت ضروری ہے ،سیاستدانوں کو راستے کھولنے چاہئیں۔سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان کو پارلیمانی ڈیڈ لاک ختم کرنا چاہیے ،حکومت اس لیے پرفارم نہیں کر پا رہی کیونکہ قانون سازی نہیں ہو رہی اور نظام آگے نہیں بڑھ پا رہا ،سسٹم اور گورننس آگے تب بڑھے گی جب یہ ڈیڈ لاک ختم ہو گا ۔واضح رہے کہ آج تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان نے کہا ہے کہ اگلے دو ماہ سیاست کے لیے بہت اہم ہیں ،پارٹی رہنما متحد رہیں اور تنظیم سازی پر توجہ دیں ۔ وزیراعظم عمران خان نے نئے انتخابات کروانے کا عندیہ دیدیا اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں نئے انتخابات سمیت تمام آپشنز مدنظر رکھنا پڑیں گے۔وزیر اعظم کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کورکمیٹی اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورت حال، سینیٹ انتخابات اور پارٹی تنظیمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نطر حکومتی رہنماوں کو متحرک رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یاد رکھیں ہم اقتدار کے لیے نہیں، نظام کی تبدیلی کے لیے آئے ہیں، ہم ملک کو لوٹنے والوں کے ساتھ سمجھوتہ کرکے نہیں چل سکتے۔وزیراعظم نے کہا ہمیں نئے انتخابات سمیت تمام آپشنز مدنظر رکھنا پڑیں گے، ہمیں عوامی حمایت حاصل ہے کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اجلاس میں اپوزیشن کے لانگ مارچ کے پیش نظر حکومتی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی گئی ۔وزیراعظم نے کہا پی ڈی ایم لانگ مارچ کا مقصد عوامی مفاد نہیں این آراو حاصل کرنا ہے۔ نہ پہلے دباو قبول کیا اور نہ آئندہ کسی
دباو میں آوں گا، اپوزیشن احتجاج کی سیاست کے ذریعے ملک میں افراتفری پیدا کرنا چاہتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی سال میں بہت محنت اور مشکل سے معیشت کوسنبھالا ہے، میں میدان چھوڑ کر بھاگنے والوں میں سے نہیں ہوں۔ ملک میں پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کریں۔اجلاس میں عامر کیانی اور سیف اللہ نیازی نے ملک بھر میں پارٹی تنظیمی امور پر بریفنگ دی ۔ کور کمیٹی نے وفاق اور صوبوں میں گورنننس پر تحفظات کا اظہار کیا اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں نئے انتخابات سمیت تمام آپشنز مدنظر رکھنا پڑیں گے۔وزیر اعظم کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کورکمیٹی اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورت حال، سینیٹ انتخابات اور پارٹی تنظیمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں