ڈسکہ انتخابات، الیکشن کمیشن کے اعلان سے قبل ہی تحریک انصاف نے اپنی شکست تسلیم کر لی، مگر وجہ کیا بنی؟

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے جوش خطابت میں پی ٹی آئی کو ہروا دیا۔ تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ ایسا تو نہیں ہوتا کہ جو الیکشن جیت لیں وہ ٹھیک ہے اور جو نہ جیت سکے وہ دھاندلی ہے۔ ہم نے تو نہیں کہا کہ ڈسکہ میں ہم ہار

گئے، سندھ میں ہم ہار گئے۔شبلی فراز نے ڈسکہ کے حلقہ این اے 75 سے متعلق دھاندلی کا کہا جس پر انہیں ٹوکا گیا تو انہوں نے فوری طور پر کہا کہ ڈسکہ کا تو ابھی نتیجہ ہی نہیں آیا۔اسی پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا تھا کہ ڈسکہ این اے 75 میں جتنے پولنگ اسٹیشنز کے نتائج آ چکے ہیں اس کے مطابق تحریک انصاف کا امیدوار برتری کے ساتھ جیت رہا تھا، الیکشن کمیشن آف پاکستان انہی پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کی بنیاد پر تحریک انصاف کے امیدوار کی جیت کا اعلان کرے۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں مسئلہ آ رہا ہے، معاملے کی شفاف تحقیقات الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کام ہے، الیکشن کمیشن جو فیصلہ کرے گا اسے مانیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کھلے دل کے ساتھ انتخابی نتائج کو تسلیم کیا ہے،دھاندلی ہوتی تو تحریک انصاف تمام حلقوں میں فتح یاب ہوتی۔ ضمنی انتخابات میں ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ تحریک انصاف کا ووٹ بنک بڑھا ہے اور ہم اسے بڑی کامیابی سمجھتے ہیں، اپوزیشن جماعتوں کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی اسلئے وہ دھاندلی کا واویلا کر رہی ہیں۔یاد رہے کہ 19 فروری کو ڈسکہ کے این اے 75 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی لیکن پولنگ کا عمل مشکوک ہو گیا تھا جس کے بعد این اے 75 کے نتائج روک دئے گئے تھے جن کا اعلان کل بروز منگل کیے جانے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ بروز ہفتہ چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے این اے 75 کے ضمنی انتخاب

میں انتخابی عملہ تاخیر سے پہنچنے اور 20 پولنگ اسٹیشنوں کےریکارڈ کی تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا۔اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ این اے 75 سیالکوٹ کے 23 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ری پولنگ کروانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے البتہ فرانزک کروانے اور رپورٹ آنے میں زیادہ تاخیر ہوسکتی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ سامان سمیت آر او آفس لانے کی ذمہ داری کیوں نہیں پوری کی گئی؟ اس حوالے سے وجوہات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں