اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان کی معروف سماجی شخصیت اور فلاحی ادارے ایدھی فاؤنڈیشن کی شریک سربراہ بلقیس ایدھی کو دہائی کی بہترین شخصیت قرار دے دیا گیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بلقیس ایدھی کو اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے انسانی حقوق پروفیسر یانگھی لی اور امریکی ماہر اخلاقیات اسٹیفن سولڈز کے
ہمراہ ’’ دہائی کا فرد ‘‘ (Person of the Decade) قرار دیا گیا ہے۔ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابق امپیکٹ ہال مارکس نامی ادارے نے بلقیس ایدھی کو اکیسویں صدی کی پہلی دو دہائیوں کا سب سے زیادہ متاثر کن شخصیت بھی قرار دیا ہے۔ بلقیس بانو ایدھی ایک پیشہ ور نرس ہیں اور وہ بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کی چھ دہائیوں سے زیادہ ضرورت مند انسانیت کی خدمت میں صرف کی۔ان کے فلاحی ادارے ایدھی فاؤنڈیشن نے ملک بھر میں ایدھی ہومز اور مراکز میں “جھولوں” رکھ کر 42 ہزار سے زیادہ ناپسندیدہ بچوں کو بچایا ہے۔بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی ادارے امپیکٹ ہال مارکس نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ تین افراد بلقیس ایدھی ، پروفیسر یانگھی لی اور اسٹیفن سولڈز نے “دہائی کے اثر و رسوخ کی نمایاں علامتوں اور رائے عامہ کے مطابق سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ امپیکٹ ہال مارکس کی جانب سے دنیا کے پر اثر افراد کو منتخب کرنے کے لیے ووٹنگ کروائی گئی تھی ۔ بلقیس ایدھی عبد الستار ایدھی کی اہلیہ، ایک نرس اور پاکستان میں سب سے زیادہ فعال مخیر حضرات میں سے ایک ہیں۔ان کی عرفیت مادر پاکستان ہے۔بلقیس ایدھی 1947 میں کراچی میں پیدا ہوئیں۔ وہ بلقیس ایدھی فائونڈیشن کی سربراہ ہیں اور اپنے شوہر کے ساتھ انہوں نے خدمات عامہ کے لیے 1986 رومن میگسیسی اعزاز حاصل کیا۔حکومت پاکستان نے انہیں ہلال امتیاز سے نوازا ہے۔ بھارتی لڑکی گیتا کی دیکھ بھال کرنے پر بھارت نے انہیں مدر ٹریسا ایوارڈ 2015 سے نوازا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں