وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنی ہی حکومت کی سب سے بڑی غلطی کی نشاندہی کر دی

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ پہلے سال بلدیاتی الیکشن نہ کروانا پی ٹی آئی حکومت کی بڑی غلطی ہے، لوکل سسٹم نہ ہونے سے صوبوں میں ترقیاتی فریم ورک نہیں بن سکا، ارکان اسمبلی کو 50 کروڑ دینے کا تعلق سینیٹ الیکشن سے نہیں، حلقوں میں ترقیاتی کاموں سے ہے۔

انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن انتخابی اصلاحات میں دلچسپی نہیں رکھتی، وہ چاہتے ہیں کہ ہمارے کیسز کو ختم کرنے سے متعلق بات کریں، فیٹف،نیب قوانین سے متعلق یا کوئی بھی معاملہ ہو، اپوزیشن اپنے 8، 10کیسز سے آگے نہیں سوچتی، وہ چاہتی نیب قوانین میں ترمیم کردیں۔سینیٹ الیکشن میں اوپن بیلٹ کی خلاف ورزی کا رویہ سمجھ سے باہر ہے، سینیٹ کی شفافیت پر ہمیشہ سوالات اٹھتے ہیں۔وزیراعظم کی اوپن بیلٹ کی تجویز پچھلے الیکشن کی ہے ، اب یہ بات عمران خان نے کی ہے، اس لیے اپوزیشن الیکشن میں بارگینگ کرنا چاہتی ہے۔ الیکشن میں دھاندلی اور اصلاحات کے حوالے سے پہلے دن سے کمیٹی بنی ہوئی ہے، ن لیگ کو کہا گیا تھا اپنی ترامیم لے کر آئیں، وہ نہیں لے کر آئے، احسن اقبال کی بات کی کوئی کریڈیبلٹی نہیں ہے۔ان کی بات کوئی نہیں سنے گا۔انہوں نے کہا کہ خفیہ ووٹنگ سے اوپن میں خوف کی وجہ سے نہیں جانا چاہتے۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا ایک بیک گراؤنڈ ہے کہ وہ ووٹ خریدتے ہیں، ان کے پاس ووٹ خریدنے کیلئے پیسے بھی ہیں، لیکن عمران خان نے اپنے 20ارکان کو نکال دیا تھا۔ سینیٹ چیئرمین کے الیکشن میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے وفاداری بدلنے والوں کو فارغ نہیں کیا، کیونکہ اس کیلئے جرات چاہیے ہوتی ہے۔فواد چودھری نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں اوپن بیلٹ کی ترمیم پارلیمنٹ میں لے کر جائیں گے اگر اپوزیشن ساتھ نہیں دے گی تو لوگوں کے سامنے بے نقاب ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ

50کروڑ ایم این ایز کو نہیں بلکہ حلقے کو دیے جارہے ہیں،یہ پیسے اگلے سال بجٹ میں ملیں گے، اس کا سینیٹ الیکشن سے تعلق نہیں ہے۔پی ٹی آئی حکومت سے بڑی غلطی ہوئی کہ پہلے سال ہم بلدیاتی انتخابات نہیں کرواسکے، ہمیں بلدیاتی انتخابات فوری کروانے چاہیے تھے، جس سے صوبوں میں ترقیاتی فریم ورک موجود نہیں ہے ،ہمارا ڈویلپمنٹ اسٹرکچر خراب ہوگیا ہے، جب لوکل گورنمنٹ نہیں ہے، تو حلقوں کو پیسے دے کر ترقیاتی کام تو کروانے ہیں۔

close