محکمہ خوراک کی سنگین غفلت، گندم کی ہزاروں بوریاں خراب، کن افسران نے سنگین غفلت کا مظاہرہ کیا اور گندم ریلیز نہیں کی؟

نوشہروفیروز(آئی این پی) صوبہ سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز میں محکمہ خوراک کے افسران کی غفلت سامنے آئی ہے، جس کے باعث قومی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہیجمعرات کو نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق نوشہرو فیروز کے علاقے پڈعیدن میں خراب ہونے والے گندم کی بوریاں سال 2014میں دس کروڑ

روپے کی خطیر رقم سے خریدی گئی تھی، سات سال تک یہ گندم سرکاری گوداموں میں سڑتی رہی،اس دوران کئی بار گندم کا بحران بھی آیا مگر محکمہ خوراک کے افسران نے سنگین غفلت کا مظاہرہ کیا اور گندم ریلیز نہیں کی،سات سال تک گوداموں میں پڑی رہنے والی کم وبیش 28 ہزار گندم کی بوریاں اب خراب ہوچکی ہے، محکمہ خوراک ک یافسران کی غفلت سے قومی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے،سندھ میں سالوں سے پڑی گندم خراب ہونے کا واقعہ کوئی نیا نہیں ہے، گذشتہ سال جنوری میں قمبر کی تحصیل وارہ میں قائم سرکاری گودام سے ہزاروں من گندم کی بوریاں خراب ہونے کے باعث باہر پھینک دی گئی تھی ،بعد ازاں صوبہ سندھ کے ضلع سجاول میں محکمہ خوراک کے گودام کے احاطے میں موجود کروڑوں روپے مالیت کی گندم بارش اور گٹر کے پانی میں خراب ہونے کی خبریں منظر عام پر آئی تھی۔۔۔۔آشیانہ ریفرنس، احتساب عدالت نے شہباز شریف کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیالاہور(آئی این پی) احتساب عدالت نے آشیانہ ریفرنس میں شہباز شریف کا حاضری سے استثنی کالعدم قرار دے دیا ہے، عدالت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ،فاضل جج نے کہا ملزم اس وقت جیل حکام کی حراست میں ہے اور دوسرے کیسز میں پیش ہوتا ہے ایسا نہیں ہوتا ملزم ایک کیس میں پیشہو اور دوسرے میں اس کو استثنی دیا جائے،یہ اہم

نوعیت کا کیس ہے اس میں ملزم شہباز شریف پیش ہو،عدالت نے شہباز شریف کو 26 جنوری کو پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے،نیب کی جانب سے تیار کیے گئے ریفرنس کے متن میں درج ہے کہ شہبازشریف نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے پرائیویٹ افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی،پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیرقانونی استعمال کیا، فواد حسن فواد سے باہمی ملی بھگت سے میرٹ پر آنیوالی کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کروایا گیا، نیب نے جو ریفرنس تیار کیا ہے اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب نے من پسند کمپنی کو غیر قانونی منافع دینے کی غرض سے ٹھیکہ منسوخ کروایا اور اسی کمپنی سے غیرقانونی طور پر مالی فوائد حاصل کیے،نیب کے مطابق شہباز شریف نے 21 اکتوبر 2014 کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا ٹھیکہ پی ایل ڈی سی سے ایل ڈی اے کو منتقل کرنیکا حکم دیا،ان اقدامات سے پی ایل ڈی سی کے وجود کی نفی ہوتی نظر آئی اور حکومتی خزانے کا کروڑوں کا نقصان پہنچا،ریفرنس میں درج ہے کہ ملزم شہباز شریف نے غیرقانونی طور پر ہی ایل ڈی اے کو ٹھیکہ منتقل کرنیکی منظوری دلوائی جبکہ اس وقت کے ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ تھے،نیب نے ریفرنس میں الزام عائد کیا ہے کہ پبلک پارٹنر شپ کے تحت ٹھیکہ منظورنظر میسرز بسم اللہ انجینرنگ کو دیاگیا جو پیراگون کی پراکسی کمپنی تھی،نیب نے سابق

وزیراعلی پنجاب کو آشیانہ ہائوسنگ اسکینڈل میں گرفتار کر رکھا ہے،شہبازشریف پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور من پسند افراد کو ٹھیکے دیے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں