اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے این آر او مانگنے کی تفصیلات عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کے پارٹی رہنماؤں اور ترجمانوں کے اجلاس میں اپوزیشن کے این آر او مانگنے کی تفصیلات عوام
کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا، وزیراعظم نے اپوزیشن کی نیب قانون میں مجوزہ ترامیم کی تفصیلات سامنےلانےکی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے اپوزیشن کی نیب قانون میں تجاویز این آر او قرار دے دیں۔اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن چاہتی ہے ایک ارب سے کم کرپشن پر نیب کارروائی نہ کرے، اپوزیشن کا مطالبہ ہے کرپشن پر نااہلی کی سزا ختم ہو جائے۔ اجلاس میں پارٹی رہنماؤں اور ترجمانوں کو مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے بریفنگ دی، شہزاد اکبر نے اپوزیشن کی نیب قانون میں مجوزہ تجاویز پر بھی بریفنگ دی۔ اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار میں تبدیلی پر بریفنگ دی گئی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سینیٹ کےشفاف انتخابات پر اپوزیشن کا دہرا معیار سامنے آیا، ہم شفاف سینیٹ الیکشن کرانا چاہتے ہیں۔ جبکہ یہ پھر الیکشن کی شفافیت مشکوک بنانا چاہتے ہیں۔ حکومتی نااہلی اور ہماری لڑائی سے لوگ پس گئے ہیں، قوم سمجھے عمران خان کے پاس این آر او کی اتھارٹی نہیں رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میں عمران خان کو سیاست دان نہیں مانتا۔رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پارلیمنٹ کو ہی ہر مشکل کا حل سمجھتا ہوں، حکمران بات چیت کے بجائے خطرناک سیاست کی طرف بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی نااہلی اور ہماری لڑائی سے لوگ پس گئے ہیں، قوم سمجھے عمران خان کے پاس این آر او کی اتھارٹی نہیں ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ اتھارٹی کو تسلیم کرنا واحد حل ہے، ہمیشہ حکومت بات چیت کے لیے آگے آتی ہے۔رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ چیئرمین نیب کو پارلیمنٹ کے سامنے سر جھکانا چاہیے، اس حکومت کو دو ٹکے کا احساس نہیں ہے کہ لوگ کس طرح گزارا کررہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں