بلاول زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بھی استعفیٰ طلب کر لیا

کراچی (پی این آئی) پیپلزپارٹی نے سندھ اسمبلی کے تمام ارکان کے استعفے بلاول ہاؤس میں جمع کرانے کے احکامات دے دیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے ارکان بھی استعفے جمع کرائیں گے، پی پی اعلی قیادت نے سندھ اسمبلی کے تمام ارکان کو استعفے بلاول ہاؤس میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنا استعفیٰ جمع کرائیں، ارکان سندھ اسمبلی کو اسپیکر کے نام ہاتھ سے تحریر کردہ استعفے لکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ تمام ارکان سندھ اسمبلی 14 دسمبر تک اپنے استعفے چیئرمین سیکریٹریٹ میں جمع کرائیںگے، پی ڈی ایم جماعتوں میں استعفے پارٹی قیادت کے پاس جمع کرانے کا فیصلہ ہوا تھا۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سینئر رہنماؤں مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 31 دسمبر سے پہلے پیپلزپارٹی کے استعفے آجائیں گے، میڈیا کو فیڈ کیا جاتا کہ پی ڈی ایم میں دراڑ پیدا ہوجائے گی، تاریخی لانگ مارچ ہوگا، حکومت مستعفی ہوجائے، بزدل نہیں جیلیں کاٹیں، این آراو نہیں ملے گا۔وہ آج یہاں جاتی امراء میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ آج ہم یہاں تعزیت کیلئے آئے تھے، اسی طرح جلسہ بھی ہونے والا ہے، جلسے کی تیاری اورحکومت کی پریشانی سب کے سامنے ہے، 13 دسمبر کو تاریخی جلسہ ہوگا ، پی ڈی ایم کا پیغام ریفرنڈم جس طرح عوام نے گوجرانوالہ پشاور، کراچی اور کوئٹہ میں سنایا تھا اسی طرح لاہور بھی فیصلہ دے گا کہ اسلام آباد میں کٹھ پتلی وزیراعظم اکیلا کھڑا ہے جبکہ عوام جمہوری جماعتوں کے ساتھ کھڑی ہے،حکومت اور سہولتکاروں کو سوچنا پڑے گاکہ وہ کتنی دیر تک عوام کی امیدوں کے سامنے دیوار بن کرکھڑے رہیں گے؟ پی ڈی ایم کا پہلا فیز کامیابی سے آگے بڑھا، 13 دسمبر کے بعد

دوسرا فیز شروع ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا دوستوں میں جو خبریں فیڈ کرتے ہیں، وہ پی ڈی ایم کے بننے سے لے کر اب تک دراڑ پیدا کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں، لیکن وہ ناکام ہیں، میں گلگت بلتستان میں تھا تو مجھے خبریں ملیں کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم سے الگ ہوجائے گی،پھر کافی دوستوں نے استعفوں کے معاملے پر باتیں کیں کہ دراڑ پیدا ہو، لیکن پی ڈی ایم نے 31 دسمبر تک استعفے دینے کا فیصلہ کیا، پیپلزپارٹی اس فیصلے کے ساتھ ہے، میرے پاس دھڑا دھڑ استعفے آرہے ہیں، انشاء اللہ اس دن سے پہلے سارے استعفے آجائیں گے۔یہ جو خواب دیکھ رہے ہیں کہ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے عمل دخل بند کرنے کے مطالبے سے کوئی جماعت پیچھے ہٹ جائے گی، تو یہ نہیں ہوگا، اسٹیبلشمنٹ کو جعلی انداز اور زبردستی حکومت کو کھڑا کرنے والا کام ختم کرنا پڑے گا۔ اسٹیبلشمنٹ کو میڈیا کا گل گھونٹنے اور شہریوں کو لاپتا کرنے کا کام ختم کرنا پڑے گا۔ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی تاریخ سب کے سامنے ہے، ان ہی کے جمہوری ادورا میں ترقی ہوئی، عمران خان کا بیانیہ بھی سب کے سامنے ہے، پہلے دھمکی دے رہا تھا اب کہتا میں ڈائیلاگ کیلئے تیار ہوں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں