لاہور(پی این آئی) میجر جنرل(ر)اعجاز اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے استعفوں کی صورت صدر مملکت ایمرجنسی نافذ کردیں گے، ایمرجنسی کے دوران ایک قومی حکومت بنے گی، جس کی نگرانی میں الیکشن کروائے جائیں گے،ایسے انتخابات عوام اور ملک کیلئے کوئی خوشخبری نہیں لائیں گے۔انہوں نے نجی ٹی وی
کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خدانہ کرے کہ صورتحال تصادم کی طرف جائے، اگر تصادم ہوگیا، اپوزیشن نے قومی اسمبلی سے استعفے دے دیے، تو پارلیمنٹ میں اکثریت حکومت وقت کے پاس ہے، وہ استعفے دیں گے نہیں ، استعفوں کی صورت میں پارلیمنٹ غیر فعال ہوجائے گی۔اسی طرح سندھ حکومت ٹوٹے گی نہیں، لیکن اگر سندھ حکومت بھی تحلیل ہوجاتی ہے تو پھرمیں جو دیکھ رہا ہوں وہ یہ کہ صدر مملکت ایمرجنسی نافذکرنے کا اعلان کردیں گے، ایک قومی حکومت بنے گی تو سسٹم کی خرابیوں کو دور کرے گی اور بعد میں الیکشن کروائے جائیں گے، ایسے انتخابات عوام اور ملک کیلئے کوئی خوشخبری نہیں لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھے نظر نہیں آرہا کہ فوج کسی مذاکرات کا حصہ بنے گی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا واضح بیان جو آرمی چیف کا حوالے سے دی تھی کہ کسی قسم کی پس پردہ کوئی ملاقات نہیں ہوگی، نہ ہی ہم بات کریں گے، سیاستدانوں نے جو کرنا ہے پارلیمان میں بیٹھ کر کریں۔ اس کے باوجود کنڈی جیسے لوگ کہتے ہیں ہم سلیکٹرز سے بات کریں گے، ایک طرف سیاستدان نے فوج کے کردار کو ختم کرنے کی بات ہورہی ہے۔ دوسری طرف یہی لوگ مذاکرات منتخب حکومت سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے کرنا چاہتے ہیں۔ اتنا کنفیوژڈ بیانیہ لے کر جس پلیٹ فورم پر یہ لوگ کھڑے ہیں اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مقاصد کچھ اور ہیں۔اگر یہ کہاجاتا ہے کہ اڑھائی سال میں کسی کرپشن کیس میں سزا نہیں ہوئی تو کیا عدالتوں سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کو سزا ہوئی؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں