ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں، ریلوے پولیس نے دیانتداری کی شاندار مثال قائم کر دی، شادی کا قیمتی سامان کیسے مالکان تک پہنچایا؟

کراچی(پی این آئی)ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں، ریلوے پولیس نے دیانتداری کی شاندار مثال قائم کر دی، شادی کا قیمتی سامان کیسے مالکان تک پہنچایا؟اس حوالے سے ریلوے پولیس کا کہنا تھا کہ مورخہ 2020-10-18 کو فضل الرحمن ولد غلام محمد اپنی بہن کی فیملی و دیگر عزیزوں کو ملت ایکسپریس کی بوگی نمبر

16 برتھ نمبر 6 تا 30 کراچی کینٹ تا سرگودھا اپنی بہن کے بیٹے کی شادی کے سلسلہ میں اپنے آبائی گاوں ضلع خوشاب روانہ کرنے کے لیے ریلوے اسٹیشن کراچی کینٹ آیا تھاجب فیملی کو ٹرین میں سوار کرواکر واپس گھر پہنچا تو ٹرین میں سوار فیملی نے بذریعہ فون بتایا کہ شادی کا قیمتی سامان اور آرٹیفیشل جیولری وغیرہ کینٹ اسٹیشن پر ہی رہ گیا ہے۔جس پر میں فوری طور پر واپس ریلوے اسٹیشن کراچی کینٹ پہنچا اور سامان کی تلاش میں ریلوے پولیس سی سی ٹی وی روم پہنچا وہاں موجود انچارج ریلوے پولیس سی سی ٹی وی روم اے ایس آئی نیئر حیدر نے سامان کے بارے میں تفصیلات پوچھیں اور کیمرہ ریکارڈنگ چیک کرنے کے بعد بتایا کہ سامان ان کو لاوارث حالت میں ملا ہے جو کہ محفوظ ہےسامان جس میں ایک عدد ڈنر سیٹ، ایک عدد اٹیچی کیس جس کے اندر شادی کے قیمتی جوڑے ،دلہن کے سینڈل اور آرٹیفیشل جیولری کے قیمتی سیٹ موجود تھے تمام سامان تصدیق کرنے کے بعد ریلوے پولیس نے سامان کی تصدیق ٹرین میں موجود فیملی سے کروائی سامان کی مالیت 85000 ہزار روپے سے ذائد ہے جو کہ ریلوے پولیس نے اس کے اصل مالکان کے حوالے کردیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

close