سانحہ موٹروے، ہم تین لوگ ڈکیتی کیلئے نکلے تھے لیکن۔۔۔۔ تیسرا شخص کون تھا اور راستے سے واپس کیوں چلا گیا؟گرفتار ملزم شفقت نے تفصیلات بتا دیں

لاہور (پی این آئی) موٹروے کیس میں دیپالپور سے گرفتار ہونے والے ملزم شفقت نے اپنے بیان میں اہم انکشافات کیے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق ملزم شفقت کی جانب سے ریکارڈ کرائے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے اور ملزم عابد نے مل کر ڈکیتی اور خاتون کے ساتھ زیادتی کی لیکن جب پولیس موقع پر

پہنچی تو وہ وہاں سے فرار ہوگئے۔ انہوں نے ایک ماہ پہلے بھی شیخوپورہ میں ڈکیتی کے دوران خاتون سے زیادتی کی کوشش کی لیکن پولیس کے پہنچنے پر وہاں سے زیادتی کیے بغیر ہی فرار ہوگئے۔ملزم شفقت نے انکشاف کیا کہ موٹروے پرواردات کے بعد انہوں نے ایک رات قلعہ ستارشاہ میں قیام کیا، اگلے روز وہ خود دیپالپوراورعابد مانگامنڈی اپنے والد کے پاس چلا گیا، اس کا عابد علی سے آخری بار3 روز قبل رابطہ ہوا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق ملزم شفقت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کے ساتھی ملزم عابد نے کچھ عرصہ قبل بھی دورانِ ڈکیتی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا، لیکن ملزم عابد پر اس وقت صرف ڈکیتی کا مقدمہ درج ہوا تھا۔ اس مقدمے میں مدعی نے کیس کی پیروی سے انکار کردیا تھا۔نجی ٹی وی 24 نیوز کے مطابق موٹروے پر ڈکیتی کیلئے عابد نے دعوت دی تھی ۔ ابتدائی طور پر 3 لوگ عابد علی، شفقت علی اور بالا مستری واردات کرنے والے تھے ۔ اس کیلئے عابد علی نے باقی دونوں ملزمان کو لاہور سے بلوایا تھا ۔ تینوں ہی واردات کیلئے ایک ساتھ نکلے لیکن بالا مستری راستے سے ہی واپس چلا گیا تھا۔

close