شراب لائسنس تنازعہ ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر نا اہلی کی تلوار لٹک گئی ، الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بڑا ایکشن ہو گیا

لاہور (پی این آئی) شراب لائنسس معاملے میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق شراب کی فروخت کے لائنسس کے اجراء معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی۔بیرسٹر سعید احمد

ظفر نے الیکشن کمیشن لاہور آفس میں درخواست دائر کی۔جس میں وزیراعلیٰ پنجاب کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل قرار دینے کی اپیل کی گئی ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عثمان بزدار نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ 286 سے انتخابات میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کی۔عثمان بزدار پر مبینہ طور پر پانچ کروڑ روپے لے کر لاہور کے ایک ہوٹل کو شراب کی فروخت کا لائنسس جاری کرانے کا الزام ہے۔ان کے خلاف نیب تحقیقات جاری ہیں۔وہ اس معاملے پر 12 اگست کو نیب آفس پیش بھی ہوئے۔جب کہ نیب تحقیقات کے دوران دو افسران بطور وعدہ معاف گواہ بھی سامنے آ چکے ہیں۔درخواست میں اپیل کی گئی کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شراب لائسنس کے اجراء سے متعلق غلط بیانی کی ۔اس لیے وہ صادق اور امین نہیں رہے۔وزیراعلیٰ پنجاب کو نااہل قرار دے کر اس نشست کو خالی قرار دے دیا جائے اور وہیاں دوبارہ انتخابات کروائیں جائیں۔درخواست کے فیصلے تک الیکشن کمیشن وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو کام سے روکنے کا حکم دے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نیب میں12 صفحات پر مشتمل جواب بذریعہ وکیل جمع کروا دیا ہے۔عثمان بزدار نے 17 سوالوں کا جوابات میں کہا کہ شراب لائسنس کے معاملے پر کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔ شراب لائسنس کے اجراء میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔شراب کا لائسنس دینے کا اختیار ڈی جی ایکسائز کے پاس ہے۔ ڈی جی ایکسائزکی لائسنس اجراء کی پہلی سمری اختیار نہ ہونے پر واپس بھجوائی۔ اکرم اشرف نے لائسنس جاری کرکے دوبارہ سمری سیکریٹریٹ بھجوائی۔ اب تک شراب کے 11 لائسنس میں سے 9 ڈی جی ایکسائز نے جاری کیے۔ 2000ء اور 2001ء میں گورنر نے لائسنس جاری کیے تھے۔ ہائیکورٹ کے سنگل بنچ فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل ابھی زیر التوا ہے۔ واضح رہے وزیراعلیٰ عثمان بزدار12اگست کو نیب میں پیش ہوئے تھے، نیب نے غیرتسلی بخش جوابات پر وزیراعلیٰ کو سوالنامہ دیا تھا۔

close