شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب سے متعلق سخت بیان کیوں دیا؟ وزیراعظم عمران خان نے آخرکاراصل وجہ بتا ہی دی

اہور (پی این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر او آئی سی مسئلہ کشمیر پر وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس نہیں بلاتی تو پھر وزیراعظم عمران خان اسلامی ممالک کا اجلاس بلانے پر مجبور ہو جائیں گے۔وزیرخارجہ کے اس بیان کے بعد ہنگامہ برپا ہو گا،اپوزیشن کی جانب سے بھی سخت ردعمل دیکھنے میں

آیا۔سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ میں نے بہت غور کیا لیکن مجھے سمجھ نہیں آئی کہ شاہ محمود قریشی نے یہ بات کیوں نہیں کی۔میں نے ایک دوست کے ذریعے وزیراعظم عمران خان سے پوچھا کہ وزیر خارجہ کی جانب سے ایسا بیان دینے کی کیا وجہ ہے۔جس کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے ایسے ہی جذبات میں کہہ دیا۔لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے ایسی بات کیوں کی۔ہارون الرشید نے مزید کہا سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اچھے تعلقات کے لیے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔اس طرح پاک آرمی سی پیک کی بھی ضامن ہے۔بے شک دونوں ممالک کے تعلقات میں خلش پیدا ہوائی ہے لیکن یہ ہمیشہ کے لیے نہیں رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان دونوں کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔ہمارے 30 لاکھ پاکستانی وہاں کام کرتے ہیں اور وہاں سے زر مبادلہ آتا ہے،اسی طرح سعودی عرب کو بھی پاکستان کی ضرورت ہے،کیا ان کا دفاع مصر یا اسرائیل کرے گا۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ اگر فرض کریں کہ سعودی عرب پاکستان کے ملازمین کو نکالے تو پاکستان کے پاس ایران کا بھی آپشن ہے۔دوسری جانب سعودی عرب میں پاکستان کے سابق سفیر ڈاکٹر علی اودھ نے اپنے حالیہ کالم میں شاہ محمود قریشی کے حالیہ متنازع بیان کو بھی تشویشناک قرار دے دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں