مقبوضہ کشمیر میں مسلم علاقوں کے ناموں کو ہندو ناموں سے منسوب کیا جا رہا ہے، بھارت سرکار خوف میں مبتلا ہے، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد(پی این آئی)مقبوضہ کشمیر میں مسلم علاقوں کے ناموں کو ہندو ناموں سے منسوب کیا جا رہا ہے، بھارت سرکار خوف میں مبتلا ہے، شاہ محمود قریشی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کشمیر سے رپورٹس آرہی ہیں کہ وہاں نوجوانوں کو اغوا کرکے تشدد کیا جاتا ہے اور رپورٹس آرہی ہیں گھروں پر چھاپے

مارے جاتے ہیں۔سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی سرکار خوف میں مبتلا ہو چکی ہے، بھارتی سرکار ہندتوا کا نظریہ پورے علاقے خصوصاً کشمیر میں مسلط کرنا چاہتی ہے، مسلم علاقوں کے ناموں کو ہندو ناموں سے منسوب کیا جا رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل کے قوانین میں تبدیلی لائی جا رہی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اس ماحول میں کشمیری کورونا کا مقابلہ کر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کورونا سے متاثرین اور اموات بڑھ رہی ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ادویات دستیاب نہیں ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ورچوئل تعلیم نام کی چیز نہیں، بچے تعلیم سے محروم ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مہم جاری ہے کہ مسلمانوں کو بدنام کیا جائے، تاثر دیا جارہا ہے کہ بھارت میں کورونا پھیلنے کا ذمہ دار مسلمان ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کی حالت پر مسلم ممالک کے وزراء خارجہ کو خط لکھے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی کی انسانی حقوق کی تنظیم نے ہماری نشاندہی پر کشمیر میں مظالم کی مذمت کی، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی زندگی کے ساتھ ان کا کاروبار بھی خطرے میں ہے، مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں پر ظلم ہورہا ہے، اُنہیں تھانوں میں بلاکر دھمکایا جارہا ہے۔انہوں نےکہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمان صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جا رہی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں تمام صحافتی تنظمیوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے، وہ کہتے ہیں کہ کشمیر میں آزادی صحافت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، یکم جنوری سے اب تک سیز فائر کی 975 خلاف ورزیاں ہوچکی ہیں، پاکستان نے کہا ہے کہ مبصرین کو ذمہ داری دیں کہ حقیقت کیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے سفارتی اقدمامات کے نتائج سامنے آر ہے ہیں، بین الاقوامی برادری اب بھارت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے، سیکورٹی کونسل تین مرتبہ کشمیر کی صورت حال کو زیر بحث لا چکی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین کو کشمیر لے جایا جائے، کشمیر سے لاک ڈاؤن کو ہٹایا جائے اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔

close