پاکستان کے دو علاقے جو کورونا وائرس کے گڑھ بن چکے ہیں،مکمل طور پر’ کرفیو ‘نافذ کر دیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) کرونا وائرس کے باعث پاکستان کے 2 علاقے انتہائی خطرناک قرار، اسلام آباد کی یونین کونسل بھارہ کہو اور مردان کی یونین کونسل منگا کے بیشتر رہائشیوں کے وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ، علاقوں میں مکمل طور پر کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے

کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔جبکہ بتایا گیا ہے کہ ملک کے 2 علاقے کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے کے باعث خطرناک ترین علاقے قرار دے دیے گئے ہیں۔ ان علاقوں میں اسلام آباد کی یونین کونسل بھارہ کہو اور خیبرپختونخواہ کے شہر مردان کی یونین کونسل منگا شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان علاقوں میں وائرس سے متاثرہ کچھ افراد کے داخلے کے باعث خدشہ ہے کہ تقریباً پوری آبادی ہی وائرس سے متاثر ہو گئی ہے۔اس لیے ہنگامی طور پر ان علاقوں میں مکمل کرفیو نافذ کیا جا چکا ہے۔ طبی ماہرین علاقے کے تمام افراد کی نگرانی کر رہے ہیں اور ٹیسٹ کیے جانے کا عمل بھی جاری ہے۔ واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک ہزار ہوگئی ۔ بدھ کو کمانڈ اینڈ کنٹرول نے نئے اعداد و شمار جاری کردئیے جس کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک ہزار ہوگئی ۔رپورٹ کے مطابق سندھ میں 413، پنجاب میں 296، بلوچستان میں 115 مریض ہیں ،گلگت بلستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 81 ہوگئی ،خیبرپختونخواہ میں کیسز کی تعداد 78، اسلام آباد میں 16 مریض بتائے گئے ،ایک اور مریض نے کورونا وائرس کو شکست دے دی جس کے بعد صحت یاب مریضوں کی تعداد 19ہوگئی ۔ جبکہ کورونا وائرس سے ابتک 8 مریض جاں بحق ہوچکے ہیں، کورونا وائرس میں مبتلا پانچ مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے ۔ ملک بھر میں جزوی لاک ڈاون کیا جا چکا ہے، حالات میں بہتری نہ آنے کی صورت میں کرفیو کے نفاذ پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close