لاہور (پی این آئی) معروف صحافی اوسامہ غازی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں گرتی جا رہی ہیں۔اور اب تو اتنی تیزی سے تیل کی قیمتیں گر رہی ہیں کہ ماہرین بھی حیران ہیں کہ آخر یہ سلسلہ کہاں تک جائے گا۔ماہرین کا کہنا ہے فی بیرل تیل کی قیمت 20ڈالر تک آ سکتا ہے۔امریکی خام تیل فی بیرل 26 ڈالر پر آیا ہوا
ہے۔اے ایف پی کے مطابق آنے والے دنوں میں تیل کی قہمتیں مزید گریں گی۔سعودی حکومت تیاری کر رہی ہے کہ تیل کی قیمتیں فی بیرل 20 ڈالر سے بھی نیچے آجائیں ہو سکتا ہے کہ وہاں تیل کی قیمت فی بیرل 12ڈالر ہو جائے۔کچھ ہفتے پہلے دنیا بھر میں خام تیل 70ڈالر فی بیرل پر چل رہا تھا۔اس کے بعد 60 پر آیا اور اب 30 ڈالر پر آ چکا ہے۔اسامہ غازی نے مزید کہا ہے کہ اگر تیل کی قیمتیں اس طرح ہو سکتی ہے تو پھر پاکستان میں پٹرول 50 روپے فی لیٹر مل سکتا ہے۔ایک بیرل میں 159 لیٹر ہوتے ہیں، اگر یہی صورتحال رہی تو میرے اندازے کے مطابق ٹیکسز اور کرائے نکال کر پاکستان میں 50 روپے فی لیٹر تک کمی ہو سکتی ہے۔اس لحاظ سے پاکستان میں پٹرول فی لیٹر 60 روپے میں مل سکتا ہے۔حکومت بھی اس بارے میں غور و فکر کر رہی ہے۔۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بھی پٹرول کی قیمتوں سے متعلق بریفنگ لی ہے اور ادوران انہوں نے عندیہ دیا کہ جلد پٹرول کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی ہو گی جو کہ وبا سے خوفزدہ اور مہنگائی کی شکار عوام کے لیے ایک تحفہ ہو گا۔قبل ازیں یک اپریل سے پٹرول کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر کمی کا امکان بھی ظاہر کیا گیا تھا۔۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں کی کمی کے بعد ممکن ہے کہ پاکستان میں یکم اپریل سے پٹرول کی قیمتوں میں واضح کمی دیکھنے میں آسکتی ہے جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں