پاکستان میں لاک ڈاؤن ہو سکتا ہے یا نہیں؟ فیصلہ سنا دیا گیا

کراچی ( پی این آئی ) پاکستان میں لاک ڈاوٴن نہیں ہو گا ، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بتا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کورونا وائرس کی وبا کے پاکستان میں داخل ہونے کے چند روز میں ہی مریضوں کی تعداد 300 سے زائد ہو گئی ہے جبکہ دو افراد اس مرض سے مرچکے ہیں۔ اسی وبا کو روکنے کیلئے خیال کیا جا

رہا تھا کہ ملک دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح پاکستان میں بھی لاک ڈاؤن کر دیا جائے گا۔ پاکستان میں لاک ڈاوٴن نہیں ہو گا ، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بتا دیا ۔ 17 مارچ کو وزیراعظم پاکستان عمران خان کے قوم سے خطاب میں بھی یہی توقع کی جا رہی تھی کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا جائے گا تاہم ایسا نہ ہوا۔ تاہم اب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی لاک ڈاوٴن نہیں ہو گا۔پاکستان اس لاک ڈاوٴن کا متحمل نہیں ہوسکا۔پاکستانی کی بڑی آبادی دیہاڑی دار ہے۔ روزانہ کما کر اپنے گزربسر کرتے ہیں۔پریس کانفرنس کے دوران گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اس وبا سے ملکر کر لڑنا ہوگا، غیر ضروری سرگرمیاں ختم کرنے اور صفائی کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ نہ ہوئے تو بھاری نقصان اٹھانہ پڑے گا۔ کورونا وائرس کے مریضوں کی صحت یابی کی شرح بہت زیادہ ہے۔ این ڈی ایم اے اس حوالے سے کام کررہی ہے۔عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا شکا ر افراد اگر تعاون کریں گے تو جلدی ٹھیک ہونگے۔ سندھ میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی لاک ڈاوٴن نہیں ہو گا۔ پاکستان اس لاکھ ڈاوٴن کا متحمل نہیں ہوسکا۔ پاکستانی کی بڑی آبادی دیہاڑی دار ہے۔ روزانہ کما کر اپنے گزربسر کرتے ہیں۔پریس کانفرنس کے دوران گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اس وبا سے ملکر کر لڑنا ہوگا، غیر ضروری سرگرمیاں ختم کرنے اور صفائی کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ متحدہ نہ ہوئے تو بھاری نقصان اٹھانہ پڑے گا۔ کورونا وائرس کے مریضوں کی صحت یابی کی شرح بہت زیادہ ہے۔ این ڈی ایم اے اس حوالے سے کام کررہی ہے۔ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا شکا ر افراد اگر تعاون کریں گے تو جلدی ٹھیک ہونگے۔ سندھ میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

close