کراچی (پی این آئی) اداکارہ بشریٰ انصاری کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور مریم نواز شدید گرمی میں بغیر پنکھے کے پنجاب کے کسی گاؤں میں جائیں تو انہیں حقیقت کا اندازہ ہوگا۔ بشریٰ انصاری حال ہی میں نجی ٹی وی کے شو میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے پاکستانی سیاست اور سیاستدانوں کے بارے میں کھل کر باتیں
کیں۔ بشریٰ انصاری نے وزیراعظم عمران خان کے بارے میں کہا کہ میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ ذاتی طور پر عمران خان کرپٹ آدمی نہیں ہیں اور میں قسم کھا کر کہہ سکتی ہوں کہ عمران خان بے ایمان آدمی نہیں ہیں۔ بشریٰ انصاری نے ملک کے موجودہ حالات کے بارے میں کہا افسوس کی بات ہے عوام کے بہت برے حالات ہیں، لوگ مایوس اور پریشان ہیں۔ بشریٰ انصاری نے مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز کے بارے میں کہاکہ مریم نواز برانڈڈ سیاستدان ہیں۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کے بارے میں کہا کہ کبھی شدید گرمی میں بغیر پنکھے اور اے سی کے کسی پنجاب کے گاؤں میں یہ دونوں جا کر رہیں تو انہیں پتہ چلے گا کہ حقیقت کیا ہے۔ معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے نجی نیوز کے پروگرام ’ہرلمحہ پرجوش‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 200 فیصد کہتی ہوں وزیراعظم عمران خان کرپٹ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز برانڈڈ سیاست دان ہیں، مریم اور بلاول گرمیوں میں بغیر پنکھے کے زندگی گزاریں تو ان کو معلوم ہو کہ حالات کیا ہیں۔ بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو پورے سندھ نے ووٹ دئیے تو وہ وزیراعظم بن جائیں گے۔ معروف اداکارہ کا کہنا تھا کہ افسوس ہے کہ عوام کے حالات بہت خراب ہیں، روحی بانو کا حکومتی سطح پر خیال رکھنا چاہئے تھا۔ عورت مارچ پر گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ انصاری نے کہا کہ مصروفیات کی وجہ سے عورت مارچ میں شرکت نہیں کرسکی، زیادتی کسی کے ساتھ بھی ہو آواز اٹھانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عورتیں کمزور ہوتی ہیں اس لیے ان کے لیے آواز اٹھانی چاہئے، عورتوں کے حقوق کے لیے نعروں کو نرم انداز سے بیان کیا جاسکتا تھا، لفظوں کو ہیر پھیر کرکے تبدیل کیا جاسکتا تھا، عورت مارچ میں لفظوں کا چناؤ بہتر ہوتا تو اچھا ہوتا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ انور مقصود کے ساتھ کام کرکے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، معین اختر جیسے فنکار کا نعم البدل ملنا مشکل ہے، ان کا موازنہ کسی دوسرے کے ساتھ کرنا درست نہیں۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں