شہباز شریف کی پنجاب میں ’گڈ گورننس ‘کا پول کھل گیا، کارناموں کی طویل فہرست جاری کر دی گئی

اسلام آباد(پی این آئی) سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے پنجاب میں دس سالہ دور حکمرانی میں کرپشن، اقرباپروری اور صوبائی اداروں کو تباہ کرنے کی ایک طویل فہرست سامنے آئی ہے جس میں صوبہ کو قرضہ کے بوجھ تلے دبا نا،زرعی پیداوار میں ریکارڈ کمی ، تعلیم و زراعت کو نظر انداز کرنے ، فیصل آباد ٹیکسٹائل

انڈسٹریل شعبے کی تباہی ،صاف پانی اسکیم میں کرپشن اور پیسے کے ضیاع کا باعث بننے والے منصوبہ جات پر بھاری رقم خرچ کر نے جیسے اقدامات سرفہرست ہیں ۔ایک رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعلی شہباز شریف نے سال2018ء میں پنجاب حکومت کو 170ارب روپے کا سرپلس ورثے میں دیا اور جب 2018ء میں انہوں نے اقتدار چھوڑا تو پنجاب 740ارب روپے کے قرضہ میں ڈوب چکا تھا۔پنجاب کی تاریخ میں پہلے مرتبہ پرائمری سکولوں میں داخلے 2فیصد تک کم ہوئے اس کا مطلب کہ 7.2لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہو چکے ہیں۔ پنجاب میں زرعی پیداوار6.9فیصد سے 2فیصد گرگئی جوکہ سوائے بلوچستان کے پاکستان میں کم ترین سطح ہے۔10سال کے عرصے میں کوئی سرکاری ہسپتال تعمیر نہیں ہوا اگرچہ کے نئے ہسپالوں کے لئے 10ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔فیصل آباد ٹیکسٹائل انڈسٹریل شعبے کو سال2015میں بڑے شٹ ڈاؤن کرنا پڑا جس سے 20لاکھ سے زائد مہارت یافتہ افراد کو اپنی نوکریوں سے ہاتھ دوھونا پڑا۔ اسکے علاوہ پہلے دن سے سستی روٹی، مفت لیپ ٹاپس، لاہور پنڈی، ملتان میٹروس، اورنج ٹرین، آشیانا ہاؤسنگ جیسے پیسے کے ضیاع کا باعث بننے والے منصوبہ جات شروع کیے گئے جس پر ایک ہزار ارب سے زائد رقم خرچ کیے گئے جب کہ صرف چند ہزار لوگوں کو اس کا فائدہ پہنچا 10سالوں میں اس رقم سے 2درمیانے سائز کے ڈیم تعمیر کیے جا سکتے تھے تاکہ پنجاب کا قیمتی پانی ذخیرہ کیا جاتا اور صوبے کی 12کروڑآبادی کہ نصف سے زائد کو بجلی مہیا کی جا سکتے تھی۔اسی طرح صاف پانی اسکیم پر 7ارب روپے خرچ کیے گئے جبکہ اس منصوبے کے تحت ایک لیٹر صاف پانی بھی فراہم نہیں کیا گیا، یاد رہے کہ ان کے داماد اس منصوبے میں کرپشن الزامات پر 2سالوں سے عدالتوں سے لندن میں فرار ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکنے والے شعبہ زراعت کے فروغ کیلئے 2002تا2008تک 600کلو میٹر سے زائد پانی کی نہریں بنائے گئے جبکہ 2008تا2018ء کے دوران ایک کلو میٹر پانی کی نہر بھی تعمیر نہیں ہوئی۔شہباز شریف 10سالا دورحکومت میں پنجاب کے yکسانوں کو ان کی پیداواری اشیاء کے بدلے صرف اوسطاً65فیصد ادائیگیاں کی گئیں ان پر متعدد میگا منصوبوں میں کرپشن کا الزام ہے ان دنوں وہ عدالتوں سے لندن میں فرار ہیں۔ شہباز شریف کی کرپشن، اقرباپروری اور پنجاب کے اداروں کو تباہ کرنے کی ایک طویل فہرست ہے جو لوگ انہیں اچھا منتظم قرار دیتے ہیں یا ان کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے لاہور میں چند انڈرپاسز اور فلائی اوورسز بنائے ہیں ان لوگوں کو اپنے سوچ پر سنجیدگی سے دوبارہ غور فکر کرنے کے ضرورت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں