وہی ہوا جس کا ڈر تھا، گلشن حدید کے گھر میں رکھے گئے شیروں میں سے مادہ شیرنی چڑیا گھر منتقلی کے دوران ہلاک کیوں ہو گئی؟ کون ذمہ دار ہے؟ جانیئے

کراچی(پی این آئی)وہی ہوا جس کا ڈر تھا، گلشن حدید کے گھر میں رکھے گئے شیروں میں سے مادہ شیرنی چڑیا گھر منتقلی کے دوران ہلاک کیوں ہو گئی؟ کون ذمہ دار ہے؟ جانیئے۔کراچی کے علاقے گلشنِ حدید میں کمپاؤنڈ میں رکھی حاملہ شیرنی چڑیا گھر منتقلی کے دوران ہلاک ہو گئی ہے۔ گلشنِ حدید کے کمپاؤنڈ میں

شیروں کی چڑیا گھر منتقلی کے دوران ایک شیرنی ہلاک ہو گئی۔شیرنی حاملہ تھی اور پنجرے میں منتقلی کے دوران مشتعل ہوئی جس پر شیرنی کو بے ہوشی کا انجکشن لگایا گیا۔انجکشن لگنے کے بعد شیرنی بے ہوش ہو گئی اور اس کے بعد دوبارہ ہوش میں نہ آ سکی۔اس صورتِ حال پر محکمۂ وائلڈ لائف نے باقی ماندہ شیروں کی چڑیا گھر منتقلی کو مؤخر کر دیا ہے۔کچھ روز قبل گلشنِ حدید کے علاقے معظم ٹاؤن کے نجی کمپاؤنڈ میں 6 شیروں کے پالے جانے کے انکشاف ہوا تھا جس پر علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ شیر پنجرے سے نکل کر مکان کے کمپاؤنڈ میں گھوم رہے ہوتے ہیں اگر یہ شیر گھر سے باہر نکل آئیں تو علاقہ مکینوں کی جان کو خطرہ ہے۔کنزرویٹر سندھ وائلڈ لائف جاوید مہر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ کہ وائلڈ لائف منی زو کا پرمٹ جاری کرتا ہے جس کے تحت گوشت خور جانور رکھنے کی اجازت نہیں ہوتی، یہ اجازت نامے کی خلاف ورزی ہے۔علاقے میں شیروں کے پالے جانے کے انکشاف پر پر محکمۂ جنگلی حیات سندھ نے کارروائی کر تے ہوئے شیروں کو اپنی تحویل میں لیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

close