اسلام آباد (پی این آئی) انسانی صحت پر تحقیق کرنے والے ماہرین نے تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ کمر کے گرد چربی میں ہر ایک انچ کا اضافہ ہارٹ اٹیک کے خطرے کو گیارہ فیصد بڑھا دیتا ہے۔بیہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی، اس تحقیق کے نتائج یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کے سالانہ اجلاس کے دوران پیش کیے گئے۔آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کمر اور پیٹ کا پھیلاؤ ہمارے مجموعی جسمانی وزن سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
اس تحقیق کو عملی جامہ پہنانے کے لئے چالیس سے ستر سال عمر رکھنے والے افراد کا طبی ڈیٹا حاصل کیا گیا، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ مجموعی جسمانی وزن کے مقابلے میں کمر کا سائز دل کی صحت کے لیے خطرہ بڑھانے والا اہم ترین عنصر ہوتا ہے۔مستند تحقیق تیرہ سال تک جاری رہی، جس کے بعد دریافت کیا گیا کہ کمر کے حجم میں ہر سینٹی میٹر اضافے سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ چار فیصد بڑھ گیا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کمر کا حجم زیادہ ہونے پر ہارٹ فیل ہونے کا خطرہ 3.21 گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے اس نتیجے پر پہنچے کہ پیٹ اور کمر کے ارد گرد جمع ہونے والی چربی صحت کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ہوتی ہے۔محققین کے مطابق توند کی چربی سے ہارٹ فیل کے ساتھ ساتھ بلڈ کولیسٹرول، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بھی بڑھتا ہے اور یہ سب امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں