ٹیکس فری بجٹ کا حکومتی فیصلہ قابل تحسین ہے، اجمل بلوچ معیشت سکڑ رہی ہے، مستقبل میں معاشی حالات بہتر نہیں ہونگے، خالد چوہدری

اسلام آباد(پی این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ۔ سیکرٹری خالد محمود چوہدری، ملک ربنواز، شہزاد عباسی، عبدالرحمان صدیقی، سید الطاف حسین شاہ، یوسف راجپوت، چوہدری آفتاب، ظفر اقبال گجر، چوہدری غفار، راجہ خرم نیاز، چوہدری عرفان، راجہ جاوید، راجہ شاہد، چوہدری ریاست علی، راجہ سفیر، افتخار عباسی، چوہدری شفیق، زاہد حسین، محمد فیاض اور محبوب خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے ایک اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں وفاقی بجٹ کیلئے تاجروں کی طرف سے تجاویز کی منظوری دی گئی۔ اس موقع پر اجمل بلوچ نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ بجٹ ٹیکس فری ہو گا جس کو تاجر برادری تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور یہ احسن حکومتی فیصلہ ہے کیونکہ گزشتہ تین ماہ میں پاکستان کا اقتصادی طور پر بہت نقصان ہو چکا ہے معیشت سکڑ کر منفی ہو چکی ہے، تاجروں کا کاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ ان حالات میں تاجر کسی قسم کے ٹیکس کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ حکومت کی جانب سے کئی قسم کے پیکجز کا اعلان کیا گیا تھا لیکن بجلی کے بل میں دی گئی رعایت کے علاوہ کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ملک میں لاک ڈاؤن جاری ہے اور حکومت کی جانب سے متنبہ کیا جا رہا ہے کہ آئندہ مزید سختی ہو گی۔ انہوں نے ایف بی آر حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مزید سختی کا سوچیں بھی مت۔ ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے سیکرٹری خالد محمود چوہدری نے اس موقع پر کہا کہ ایف بی آر ٹوٹل آڈٹ کے کیسز کو من و عن تسلیم کرے اور جاری کئے گئے نوٹس واپس لئے جائیں۔ بڑے کاروباری یونٹس پر پوائنٹ آف سیلز ڈیوائس لگانے کا فیصلہ فی الوقت موخر کیا جائے کیونکہ کاروبار 60 فیصد تک ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معیشت سکڑ رہی ہے مستقبل میں معاشی حالات بہتر نہیں ہونگے، ایسے میں نئے ٹیکس گزار بھی نہیں ملیں گے، ایف بی آر موجودہ ذرائع آمدن کی روشنی میں ہی بجٹ تیار کرے۔ اگر عالمی اداروں کی ہدایات پر عمل کیا گیا تو پاکستان میں جاری مہنگائی کے طوفان مین اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تاجروں کی طرف سے دی گئی تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے۔۔۔۔

close