کراچی(پی این آئی )حکومتی کریک ڈاؤن کی وجہ سے رواں ہفتے ڈالر تنزلی کا شکار رہا جب کہ ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید 1.38فیصد مضبوط ہواجبکہ ڈالر کے انٹربینک و اوپن ریٹ میں فرق مزید کم ہو کر 0.09فیصد رہ گیا۔
رواں ہفتے کریک ڈاو¿ن سے خوفزدہ عناصر نے ڈالر کی فروخت کے لیے مارکیٹوں سے رجوع کیا، جس کی وجہ سے سٹہ بازی ختم ہونے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 7ہفتے کی کم ترین سطح پر آگئے جب کہ اوپن ریٹ 11ہفتے کی کم ترین سطح پر ہیں۔رواں ہفتے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 4.03روپے گھٹ کر 287.73روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 3.50روپے کی کمی سے 288 روپے ہوگئی۔ برطانوی پاو¿نڈ کے انٹربینک ریٹ 8.06روپے گھٹ کر 349.86 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 18روپے کی کمی سے 353روپے ہو گئے۔انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 8.17روپے گھٹ کر 302.44روپے ہوگئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں 9روپے کی کمی سے 306روپے ہوگئی۔ انٹربینک میں ریال کی قدر 1.08روپے گھٹ کر 76.70روپے پر بند ہوئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں ریال 2.50روپے گھٹ کر 76.20روپے پر بند ہوا۔
درہم کی قدر انٹربینک میں 1.10روپے گھٹ کر 78.33روپے ہوگئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں 3روپے گھٹ کر 79.80روپے ہوگئی۔دریں اثنا روشن ڈیجیٹل اکاو¿نٹ میں نئے انفلوز سے سپلائی میں اضافہ ہوا۔ امپورٹڈ گاڑیوں، سونے کے بیوپاریوں پر چھاپوں سے بھی روپیہ تگڑا ہوا ۔ ڈالر 250روپے پر آنے کی پیشگوئی بھی کارآمد ثابت ہوئی۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی سخت نگرانی سے ڈالر میں سرمایہ کاری منجمد رہی۔ کریک ڈاو¿ن سے حوالہ ہنڈی آپریٹرز روپوش رہے اور ڈالر کے طلبگار غائب جب کہ فروخت کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں