لاہور(پی این آئی) زرمبادلہ ذخائر 10 سال کی کم ترین سطح پر آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں مزید تشویش ناک کمی ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کے زرمبادلہ ذخائر مزید گراوٹ سے 10 سال کی کم ترین سطح پر آ گئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں 59 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کمی کے بعد زرمبادلہ ذخائر 3 ارب 8 کروڑ 62 لاکھ ڈالر پر پہنچ گئے ہیں، زرمبادلہ ذخائر میں کمی بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے باعث ہوئی۔جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 65 کروڑ 55 لاکھ ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر ہیں۔ یوں ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 8 ارب 74 کروڑ ڈالرز ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 2 ہفتوں کی امپورٹس کی ادائیگیوں کیلئے بھی کافی نہیں ہیں۔دوسری جانب ڈالر کی اونچی اڑان بھی تاحال جاری ہے۔ کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انٹربینک میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، انٹر بینک میں کاروباری دن کے اختتام پر ڈالر کی قیمت میں 2 روپے 53 پیسے اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے بعد امریکی کرنسی 271 روپے 36 پیسے پر بند ہوئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف حکومت کے قیام کے بعد سے آج تک ڈالر کی قیمت 89 روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا۔
دوسری جانب وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے معاشی آوٹ لک رپورٹ جاری کر دی گئی، جس کے مطابق ملکی معیشت کے تمام ہی اشارے تشویش ناک صورتحال کی نشاندہی کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پہلے 5 ماہ بجٹ خسارہ 1 ہزار 169 ارب روپے تک پہنچ گیا، ترقیاتی اخراجات 139 ارب روپے رہے جبکہ ٹیکس آمدنی 3429 ارب روپے رہی۔سالانہ بنیادوں پر ڈالر کی قدر 178 ارب روپے سے بڑھ کر 262 ارب روپے رہی، وفاقی حکومت کی نان ٹیکس آمدنی 822 ارب روپے، زرعی قرضے 842 ارب روپے رہے۔ ترسیلات زر میں 11 فیصد، برآمدات میں 7 فیصد، درآمدات میں 18 فیصد کمی ہوئی، کرنٹ اکاونٹ خسارہ 3 ارب 70 کروڑ ڈالر جبکہ غیرملکی سرمایہ کاری میں بھی کمی ہوئی۔ علاوہ ازیں گزشتہ ایک سال میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 22 ارب ڈالر سے کم ہوکر پونے 9 ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں