اسلام آباد(پی این آئی )معاشی ماہرین نے رواں مالی سال کے دوران روپیہ کی قدر مزید گر جانے کا امکان ظاہر کیا ہے۔معاشی ماہرین کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت آئندہ چند روز کے دوران 230 سے 235 روپے کی سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ جبکہ رواں مالی سال کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی اوسط قیمت 250 روپے رہنے کا امکان ہے۔ ماہرین کے مطابق دوست ممالک سے توقعات کے باوجود قرض نہ ملنے،
ترسیلات زر اور ایکسپورٹس میں کمی آنے کی وجہ سے مارکیٹ میں روپے پر بہت زیادہ دبائو ہے۔دوسری جانب تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے باوجود روپے مسلسل کمزور ہورہا ہے ۔روپے کی کمزوری ملک کی معاشی و سیاسی حالات کی عکاسی کر رہی ہے اور اس پر دبائو میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ڈالر240روپے سے213روپے ہونے کے بعد دوبارہ سنبھل رہا ہے
اور اس میں روز برو ز اضافہ ہورہا ہے اور ایک ڈالر 231روپے سے زائد روپے میں فروخت ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بعض عرب ممالک نے اسٹیٹ بینک میں چند ارب ڈالر جمع کروانے کا وعدہ تاحال نہیں نبھایا ۔ملک میں ڈالر کی کمی روکنے کیلئے غیر ضروری درآمدات کے ساتھ ضروری درآمدات پر بھی پابندی عائید کی گئی جس سے اگست میں تین ار ب ڈالر کی درآمدات میں کمی ہوئی ۔مگر درآمدات کو زیادہ عرصہ تک روکناممکن نہیں ۔ایسے اقدامات کا فائدہ عارضی ہوتا ہے اور اگر روپے کوحقیقی بنیادوں پر مستحکم کرنا ہے تو پالیسیوں میں بنیادی تبدیلیاں لانا ہونگی جو سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں