اسلام آباد(پی این آئی )ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان میں غربت کی شرح میں نسبتاً کمی آئی ہے، سال 2020 میں غربت 37 فیصد جب کہ 2021 میں 34 فیصد ریکارڈ کی گئی، پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے، آئندہ مالی سال میں شرح نمو میں کمی آئے گی، تیل کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی صورت حال پر تازہ رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیاسی غیر یقینی میکرو اکنامک عدم توازن پیدا کر سکتی ہے۔
عالمی بینک نے اسٹرکچرل چیلنجزکو پاکستان کی پائیدار معاشی ترقی کے لیے بڑے خطرات قرار دیا ہے۔رپورٹ میں کم سرمایہ کاری،برآمدات اورپیداوار میں کمی معاشی بحالی کے لیے خطرہ قرار دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اشیا کی عالمی قیمتوں میں اضافے اور درآمدات بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، موجودہ مالی سال شرح نمو 4.3 فیصد اور اگلے سال 4 فیصد رہنے کا امکان ہے، سال 2024 میں معاشی ترقی کی رفتار 4.2 فیصد ہو جائے گی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ پاکستان میں
غربت کی شرح میں نسبتاً کمی آئی ہے، سال 2020 میں غربت 37 فیصد جب کہ 2021 میں 34 فیصد ریکارڈ کی گئی، خوراک اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں کے باعث عوام کی قوت خرید میں کمی متوقع ہے۔بینک کا کہنا ہیکہ کورونا سے بحالی پاکستان کی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ پاکستانی معیشت کے لیے میکرو اکنامک خطرات بہت زیادہ ہیں، سیاسی غیر یقینی میکرو اکنامک عدم توازن پیدا کر سکتی ہے۔عالمی بینک نے مالی خسارے پر قابو پانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہیکہ حکومت لچک دار ایکسچینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں