کراچی ( پی این آئی) ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ہو گئی ہے، روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق ملکی مبادلہ مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی برقرار رہا۔بتایا گیا ہے نومبر کے 10 کاروباری دنوں میں ڈالر کی قدر 2 روپے 9 پیسے کمی ہوئی ہے۔
انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 17 پیسے کی کمی ہوئی۔کاروباری ہفتے کے آخری روز کی کمی شامل کر لینے کے بعد ڈالر کی قدر انٹر بینک تبادلہ مارکیٹ میں 93 پیسے کی کمی ہوئی ہے۔کاروباری ہفتے کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر کی قدر 158 روپے 16 پیسے ہے۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10پیسے کم ہو کر 158 روپے 10 پیسے ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ مرکزی بینک کی پالیسیوں کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔روپیہ ڈالر کے مقابلہ میں مستحکم ہو رہا ہے جس سے مہنگائی اور قرض کم ہونگے۔ ترسیلات میںبھی خوشگوار اضافہ ہو رہا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر بھی مستحکم ہو رہے ہیںجو خوش آئند ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ26 اگست کو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 168.44 تھی جو اب158.49 ہے جس کی ایک وجہ پانچ سال میں پہلی بار کرنٹ اکائونٹ سرپلس ہے جبکہ آئی ایم ایف،ورلڈ بینک اور ایشیائی بینک کی جانب سے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے دئیے گئے قرضوں نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔روپے کے استحکام میں عالمی سطح پر ڈالر کی کمزوری نے بھی کردار ادا کیا ہے تاہم الیکشن کے بعد ڈالر مستحکم ہو سکتا ہے جبکہ سعودی عرب کو دو ارب ڈالر کے قرضے کی واپسی کی صورت میں روپے پر دبائو بڑھے گا۔انھوں نے کہا کہ روپے کے استحکام سے برآمدکنندگان کو کچھ پریشانی لاحق ہے تا ہم ٹیکسٹا ئل سیکٹر میں اس وقت انتہائی تیزی نظر آر ہی ہے اور صنعتکا روں کے پاس اپریل2021تک کی تمام پروڈکشن ایڈوانس فروخت ہو چکی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں