مظفر آباد، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے تربیتی کورس میں شامل افسران کی صدر آزاد کشمیر سے ملاقات، گروپ میں 25 سے زائد ملکوں کے افسران شامل تھے، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وفد کو بریفنگ

مظفرآباد (پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال عالمی برادری کی توجہ کی متقاضی ہے، اس معاملے پر انٹراکشمیر ڈائیلاگ ہونا چاہیے جس میں تمام فریق شامل ہوں،امریکہ جیسے ممالک اس مسئلہ کے حل کے لئے ثالثی کا کردار ادا کریں۔مودی حکومت کے ہندوستانی اقلیتوں کے ساتھ سلوک نے ہندوستان کی جمہوریت کا پول کھول دیا ہے۔

مسئلہ کشمیر کے حل کی راہ میں ہندوستان رکاوٹ ہے، عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اقوام نے اپنی قراردادوں میں کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا،کشمیری اس پر عملدرآمد چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر مظفرآباد میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے تربیتی کورس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے تربیتی کورس کے وفد میں امریکہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آسٹریلیا، جرمنی، ساؤتھ افریقہ، زمبابوے، سری لنکا، نائیجیریا، مصر، فلسطین، نیپال، میانمار، انڈونیشیا، کینیا، بنگلہ دیش، اردن، ایران، بحرین، اومان، ملائیشیاء سمیت 25 سے زائد ممالک کے ملٹری افسران شامل تھے۔اس موقع پ ائیروائس مارشل عمران سیف نے وفد کے دورے کے اغراض و مقاصد کے حوالے سے صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بریفنگ دی۔ صدرآزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے وفد کے شرکاء کے سوالوں کے جواب بھی دیے۔ صدرریاست کی جانب سے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا گیا۔ وفد سے خطاب کرتے ہوئے صدرریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں موجود ہے جس کے تحت کشمیری استصواب رائے کے ذریعے اپنا فیصلہ کریں گے، ہندوستان خود مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں لیکر گیا اور اب کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دینے سے انکاری ہے۔ کشمیری اپنے اس حق کے حصول کیلئے قربانیوں کی لازوال داستان رقم کرتے چلے آرہے ہیں، ہندوستان کی حکومت نے پانچ اگست2019کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کے بعد ہندوستان مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کررہا ہے تاکہ وہاں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلا جا سکے۔ اب تک ہندوستان کی جانب سے 42 لاکھ سے زائد جعلی ڈومیسائل باہر سے ہندوؤں کو جاری کیے جا چکے ہیں تاکہ وہاں پر مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلا جا سکے۔صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اندرون ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک نے ہندوستان کی جمہوریت کا دعویدار ہونے کا پول دنیا کے سامنے کھول دیاہے۔ مسئلہ کشمیر دو ایٹمی طاقتوں پاکستان اور ہندوستان کے مابین تنازعات کی وجہ ہے، پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تین جنگیں ہو چکی ہیں، دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں اگر مسئلہ کشمیر کو حل نہ کیا گیا تو خطے میں بہت بڑا المیہ جنم لے سکتا ہے۔اس موقع پر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے تربیتی کورس کے شرکاء کے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آوٹ آف دا بکس سلوشن مسئلے کا حل نہیں، کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے چاہتے ہیں، حتمی طور پر یہی حل ہی کشمیریوں کو قابل قبول ہے۔آخر میں صدرریاست کو وفد کے سربراہ عمران سیف نے شیلڈ پیش کی جبکہ اس موقع پر صدرریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے بھی وفد کے سربراہ کو شیلڈ دی۔ ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں