صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود کا مانچسٹر ائیرپورٹ پر شاندار استقبال، برطانیہ بھر سے آئے سینکڑوں کشمیریوں کی زبردست نعرے بازی

مانچسٹر (پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا مانچسٹر ائیرپورٹ پہنچنے پربرطانیہ بھر سے آئے سینکڑوں کشمیریوں کی جانب سے شانداراور پرجوش استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر استقبالی ہجوم اتنا پرجوش تھا کہ رش کی وجہ سے برطانوی پولیس نے اپنے حصار میں صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو ائیرپورٹ سے باہر لایا۔

اس موقع پر مانچسٹر ائیرپورٹ پر استقبالی ہجوم اتنا زیادہ تھا کہ کچھ دیر کے لئے وہاں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا جس پر برطانوی پولیس کو مداخلت کر کے ٹریفک بحال کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا پڑا۔ اس موقع پر استقبالی ہجوم نے صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔ کشمیریوں کی آن، کشمیریوں کی شان،بیرسٹر سلطان، کشمیر کی آزادی کا نشان، بیرسٹر سلطان، بیرسٹر سلطان جیسے فلک شگاف نعرے لگائے۔ اس موقع پر صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری جیسے ہی ائیر پورٹ سے باہر آئے تو اُن پر زبردست گلپاشی کی گئی اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گے۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے استقبالی ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُٹھانے کے لئے اپنی کوششیں تیز تر کر دینی چاہیے کیونکہ بھارت05اگست 2019کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد ایسے اقدامات اُٹھا رہا ہے جس سے وہ مسئلہ کشمیر کو ختم اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لئے بیالیس لاکھ غیر ریاستی ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں جبکہ اسی طرح چار ہزار سے زائد بھارتی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر میں زمین الاٹ کی جا رہی ہے جبکہ حال ہی میں اُ س نے مقبوضہ کشمیر کی حلقہ بندیاں تبدیل کی ہیں جس سے وہ مقبوضہ کشمیر میں ایک ہندؤ وزیر اعلیٰ لانے کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ جبکہ اسی طرح بھارتی عدالت نے حریت رہنماء یاسین ملک کو جھوٹے مقدمات میں عمر قید کی سزا سنائی ہے اور اسی لیے میں نے ایمرجنسی میں بیرون ملک مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ بھارتی عدالت میں یاسین ملک کی سزا کے خلاف اپیل میں بہت کم وقت رہ گیا ہے لہذا اس سلسلے میں ہمیں اپنی کوششیں تیز تر کرنا ہونگی اور مسئلہ کشمیرکے حل کے لئے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف پورے شد ومد سے انٹرنیشنل کمیونٹی کے سامنے آواز بلند کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے دورے میں برطانوی پارلیمنٹ، آئرش پارلیمنٹ، یورپی پارلیمنٹ سمیت دیگر اہم عالمی اداروں میں ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کا موقف پہنچاؤں گا اور دنیاکی توجہ مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کی جانب مبذول کراؤں گا۔ ۔۔۔

close