آزاد کشمیر حکومت پی ڈی ایم کے جلسہ میں سرکاری وسائل استعمال کررہی ہے جو عوام کی امانت ہے، ریحانہ خان

مظفرآباد (پی این آئی) مسلم کانفرنس شعبہ خواتین کی وائس چیئرپرسن ریحانہ خان نے کہاکہ موجودہ حکومت پی ڈی ایم کے جلسہ میں سرکاری وسائل استعمال کررہی ہے جو عوام کی امانت ہے۔چیف سیکرٹری اور دیگر اداروں سے جاپیل ہے کہ وہ سرکاری وسائل کو شیری مادر سمجھ کر استعمال کرنے والوں کے خلاف

کارروائی کریں۔ یہ ریاست کی عوام کا پیسہ ہے اور عوام پرہی خرچ ہونا چاہیے۔مریم نواز، بلاول بھٹو زرداری،مولانا فضل الرحمان کے علاوہ پی ڈی ایم میں شامل دیگرجماعتوں کے قائدین جنہوں نے افواج پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا وہ کس منہ سے یوم یکجہتی کشمیر منارہے ہیں۔ کشمیری عوام سے میری اپیل ہے کہ وہ ان کا استقبال سیاہ جھنڈوں سے کریں۔مریم نواز کے والد میاں نواز شریف نے اپنے دور اقتدار میں کشمیر کا نام تک نہیں لیا اور مودی سے دوستی نبھاتے رہے اور ذاتی مفاد حاصل کیا۔ نواز شریف نے وزار ت خارجہ کا عہدہ بھی اپنے پاس ہی رکھا تاکہ مسئلہ کشمیر پر با ت نہ ہوسکے۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم میں ریاستی وسائل کااستعمال قابل مذمت ہے اس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ حکومت فوری طور پر ایپکا کے جائز مطالبات حل کرے اور یوٹیلٹی الاؤنس کی ادائیگی کی جائے، ریحانہ خان آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کی مرکزی وائس چیئرپرسن خواتین ونگ محترمہ ریحانہ خان نے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر ایپکا کے جائز مطالبات حل کرے اور یوٹیلٹی الاؤنس کی ادائیگی کی جائے۔ آج ملازمین اپنے حق کے لئے سڑکوں پرنکلے ہیں مگرحکومت کی جانب سے ملازمین کو مکمل طور پر نظر انداز کیاجارہا ہے۔ آزادکشمیر کے عوام کو الیکشن قریب آتے ہی جعلی اور فرضی تعلیمی پیکج کی صورت میں

بے وقوف بنایاجارہا ہے جو سراسر ناانصافی ہے۔ آج اساتذہ اپنے جائز حق کیلئے سڑکوں پر نکلے ہیں مگرحکومت ان کے مطالبات حل نہیں کررہی ہے اگرحکومت لینٹ آفیسران کی تنخواؤں میں دوگنااضافہ کرسکتی ہے تو ان ملازمین کے جائزمطالبات حل کرنے میں کیا امر مانع ہے حکومت کو اس جانب توجہ دینا ہوگی۔پاکستان کی اپوزیشن جماعتیں مسئلہ کشمیر پر متحد نہیں صرف اپنی سیاست چمکانے میں مصروف ہیں صرف اور صرف کرسی کرسی کاکھیل کھیلاجارہا ہے۔ مریم نواز،بلاول بھٹو،مولانا فضل الرحمان کشمیریوں کے جذبات سے کھیل رہے ہیں جو کشمیریوں کی زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔مریم نواز کے والد

میاں شہباز شریف نے اپنے دور اقتدار میں کشمیریوں کا نام تک لینا پسند نہیں کیا اور آج وہ کشمیریوں کی خیرخواہ بنے ہوئے ہیں۔نواز شریف نے دورہ آزادکشمیر کے دوران حریت قیادت سے نہ ہی ملاقاتیں کیں اور نہ ہی مہاجرین کے کیمپوں کادورہ کیا اور بلاول بھٹو زرداری کو بھی وہ وقت یاد کرناچاہیے جب اسلام آباد میں راجیوگاندگی نے دورہ کیاتو اس وقت کشمیرہاؤس کا بورڈ ہٹادیاگیا۔ مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کے سربراہ رہے لیکن انہوں نے کبھی ایک لفظ کشمیر کے متعلق بیان نہیں کیا لیکن اب وہ یکجہتی کے نام پر صرف اور صرف اپنی سیاست کو چمکارہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں