مظفرآباد/ڈڈیال/چکسواری(پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد وسابق وزیراعظم سردارعتیق احمدخان نے پاکستان کی اندرونی سیاسی صورتحال پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے حکومتی ایوانوں میں بیٹھے سرکاری نمائندگان سے کہا ہے کہ وہ آگے بڑھ کر اپوزیشن کے ساتھ ڈائیلاگ کا ماحول پیدا کریں۔ یہ
ملک مزید کسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ احتساب کاعمل اپنی جگہ درست ہوگا لیکن اس بارے میں ضد اور ہٹ دھرمی سے کام لینے کے بجائے افہام وتفہیم کے لیے ملک کے سنجیدہ حلقے اپنا کردار ادا کریں۔مسلم کانفرنس نے موجودہ بحران کے بارے میں قبل ازوقت خطرات سے آگاہ کردیاتھا بدقسمتی سے اس وقت توجہ دینے والے لوگ کم ہی نظر آرہے ہیں۔کشمیر عوام ملک پاکستان اور مسلح افواج پاکستان کے خلاف کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بنیں گی ہمارا دشمن تمام محازوں پر ناکامی کے بعد اب گھر کے اندر نقب زنی کرنے کی کوشش کررہاہے۔ سردارعتیق احمدخان نے ان خیالات کااظہارڈوڈیال اور چکسواری اور دیگر مقامات پر مسلم کانفرنسی کارکنوں سے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے اپوزیشن میں بیٹھے ہوئے سنجیدہ سیاستدانوں سے بھی یہ مطالبہ کیا کہ وہ ملک اور قوم کو درپیش بحران سے نکلنے کے لیے حکومت کے ساتھ مذاکرات کاآپشن استعمال کریں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ نوازشریف کو جلد احساس ہوجائیگا کہ وہ فوج سے دشمنی کرکے گنتی کے چند لوگوں کے سوا سب سے محروم ہوگیاہے۔ حکومت پاکستان موجودہ بحران کو مذاکرات اور باہمی افہام وتفہیم کے ذریعے حل کے راستے پر ڈالنا چاہیے حکومتی ایوانوں میں بیٹھے لوگوں کو آگے بڑھ کر رواداری اور بھائی چارے کا ماحول پیداکرنے کیلئے پہل کرنی چاہیے۔ احتساب کا عمل اہمیت کا حامل ہے۔ لیکن احتساب کے نام پر ملک کو اور ملک کی امن وسلامتی کو داؤپر نہیں پر نہیں لگایا جاسکتا۔ یہ پہلی بار نہیں ہواہے۔بلکہ ماضی میں بھی مختلف شکلوں میں اسطرح کے فتنے سامنے آتے رہے ہیں۔ جب بنگلہ دیش الگ ہوا اس وقت بھی سندھودیش کا شر دیش عظیم تر پنجاب دیش عظیم بلوچستان کے نعرے بھی وجود میں آئے تھے۔ پاکستان کی سلامتی وبقامیں مسلح افواج پاکستان کا ایک اہم کردارہے۔ مسلح افواج پاکستان کے خلاف بیانیہ تحریک آزادی کشمیر شہداء آزادی کشمیر کے خون سے غداری ہے۔ پاکستان کے دفاعی نظام کوکمزور کرکے ملک دشمن عناصر تحریک آزادی کشمیر کو بھی کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان اور ریاست جموں وکشمیر کے محب وطن لوگ پاکستانی افواج کے خلاف کسی بھی قسم کا حصہ نہیں بنیں گے۔ نوازشریف دائیں بازوں میں بیٹھ کر بائیں بازوں کا کھیل کھیل رہاہے۔ مسلم لیگ کی بھاری اکثریت کچھ دنوں بعد علانیہ طور پرمسلم لیگ ن چھوڑ دے گی۔ مسلم لیگ ن کے نظریاتی کارکن بہت جلد اپنے راستے نوازشریف سے جد اکرلیں گے۔ کوئی بھی محب وطن پاکستانی نوازشریف کے بیانیہ کا ساتھ نہیں دے سکتا۔ نوازشریف کو جلد احساس ہوجائیگا۔ کہ وہ فوج سے دشمنی کرکے گنتی کے چند لوگوں کے سوا سب سے محروم ہوجائیگا۔ حکومت پاکستان موجودہ بحران کو مذاکرات اور باہمی افہام وتفہیم کے ذریعے حل کے راستے پر ڈالنا چاہیے حکومتی ایوانوں میں بیٹھے لوگوں کو آگے بڑھ کر رواداری اور بھائی چارے کا ماحول پیداکرنے کیلئے پہل کرنی چاہیے۔ احتساب کا عمل اہمیت کا حامل ہے۔ لیکن احتساب کے نام پر ملک کو اور ملک کی امن وسلامتی کو داؤں پر نہیں پر نہیں لگایا جاسکتا۔محب وطن لوگوں کو چاہیے کہ وہ ہندوستانی فوج کو نشانہ بنائیں۔ مسلح افواج پاکستان پاکستان کی یکجہتی کی ضامن ہے۔ ہمیں چکنا ہوکر پہرہ داری کرنی چاہیے۔ اور دشمن کو یقین دلانا چاہیے کہ وہ محب وطن لوگ اپنی افوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مسلم کانفرنس ہر محاذ پر اپنے دفاع کرنے والوں کا دفاع کرے گی۔دریں اثناء قائدمسلم کانفرنس نے ڈڈیال کے دورہ کے دوران سابق چیئرمین چوہدری شوکت علی اور چوہدری اشفاق علی کی والدہ کی وفات پر ان سے اظہار تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطافرمائے اور ہم چوہدری شوکت اور چوہدری اشفاق کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ بعدازاں قائدمسلم کانفرنس سردار عتیق احمدخان ڈڈیال سے چکسواری روانہ ہوگئے۔ چکسواری میں انہوں نے مرزا محمدنذیر کے بھائی کی وفات پر ان سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کی چکسواری میں ہی قائدمسلم کانفرنس نے پلاکاں میں مسلم کانفرنس مجلس عاملہ کے ممبر سینئر مسلم کانفرنسی رہنما باوا محمدشریف کی ہمشیرہ کی وفات پر ان سے اظہار تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔بعدان قائد مسلم کانفرنس نے چکسواری میں چوہدری جہانگیرکے بھائی چوہدری جہانگویزکی وفات پر تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں