پنجاب و بلوچستان میں موسلادھار بارشیں، نشیبی علاقے زیرِ آب، معمولاتِ زندگی متاثر

پنجاب اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں رات بھر جاری رہنے والی موسلادھار اور ہلکی بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈیرہ غازی خان، کمالیہ، اور کوہلو سمیت متعدد علاقوں میں گلیوں اور محلوں میں کئی فٹ پانی جمع ہو چکا ہے۔ بارش کے باعث صدر بازار، لیاقت بازار، کمیٹی روڈ، اور قائداعظم روڈ سمیت اہم تجارتی مراکز میں پانی کھڑا ہے، جب کہ کئی گھروں اور دکانوں میں بھی پانی داخل ہو گیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں خیبر پختونخوا، بلوچستان، کشمیر، پنجاب، سندھ اور گلگت بلتستان کے کچھ علاقوں میں مزید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ڈیرہ غازی خان، تونسہ، اور کوہِ سلیمان کے پہاڑی سلسلے میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ مغربی پہاڑی علاقوں سے برساتی نالے تونسہ کی جانب بہہ رہے ہیں، جس کے باعث نشیبی علاقوں میں خطرے کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔تونسہ کے مشرقی حصے میں 20 سے زائد کچی بستیاں زیرِ آب آ چکی ہیں، جہاں مکین خوف و ہراس کا شکار ہو کر محفوظ مقامات کی تلاش میں نکل چکے ہیں۔ کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے جبکہ لوگ اپنے مال مویشیوں سمیت خطرے میں گھرے ہوئے ہیں۔

کمالیہ میں شدید بارش کے سبب کچہری، اسسٹنٹ کمشنر آفس، اور اقبال بازار سمیت متعدد سڑکوں پر پانی کھڑا ہو گیا ہے۔ بارش کے باعث کئی فیڈر ٹرپ کر گئے، جس سے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ ماموں کانجن روڈ کے اطراف میں سیوریج کا نظام بھی درہم برہم ہو چکا ہے۔گجرات، حافظ آباد، اور دیگر علاقوں میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ادھر کوہلو میں بارش سے نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے، جس سے معمولاتِ زندگی مفلوج ہو گئے ہیں۔اگرچہ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تمام تر حفاظتی اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں، تاہم شہری بارش کی شدت اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر گھروں سے نکلنے سے گریز کر رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close