ڈیرہ اسماعیل خان (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دینی مدارس کے معاملے کو غیر ضروری طورپر الجھا دیا گیا ہے، ہمارا علما سے کوئی اختلاف نہیں ، ہماری شکایت صرف اور صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے،
حکومت کے منظور کردہ بل پر صدر نے اعتراض کیوں کیا؟ آئینی ترمیم پر دستخط ہوگئے تو پھر اس بل کیوں روکے گئے؟ اگر حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات ہورہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے، خیبر پختونخوا میں بھی فارم 47 کی حکومت ہے۔ ان خیالات کا اظہارانھوںنے پریس کانفرنس سےخطاب کرتےہوئےکیا ۔اس موقع پر خیبرپختونخواہ اسمبلی میں جے یوآئی کے پارلیمانی لیڈر مولانا لطف الرحمن ، سابق صوبائی وزیر حاجی عبدالحلیم خان قصوریہ ، ضلعی جنرل سیکرٹری جے یوآئی چوہدری اشفاق ایڈوکیٹ،مفتی عبدالواحد قریشی ، ضلعی سیکرٹری اطلاعات لعل خان خروٹی و دیگر موجود تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں