اسلام آباد (پی این آئی)پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
مقدمہ تھانہ صادق آباد میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمہ میں اقدام قتل،کارسرکار مزاحمت سمیت تعزیرات پاکستان کی 14دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق مقدمہ میں بانی پی ٹی آئی،علیمہ خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈا پور، عمر ایوب، حماد اظہر، اسد قیصر، عارف علوی، خورشید خان سمیت متعدد رہنما اور کارکن نامزد کیے گئے ہیں۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز صبح ساڑھے 7بجے پی ٹی آئی کارکنان نے فیض آباد ناکہ پر اشتعال انگیز نعرے بازی کی۔ ملزمان نے ٹائر جلا کر سڑک بند کی اور راستہ روک لیا۔ ملزمان نے ڈنڈوں اور پتھراؤ کرتے ہوئے پولیس پر حملہ کیا جس سے کانسٹیبل جنید کی شرٹ پھاڑ کر نوشیروان سے سرکاری موٹرولا سیٹ چھین لیا۔ ملزمان نے ناکہ پر پولیس پارٹی پر سیدھی فائرنگ کی دو گولیاں سرکاری گاڑی پر لگی۔ آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد پولیس نے موقع سے 77 پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کر لیا۔
گرفتار ملزمان سے موٹرولا وائرلیس سیٹ،آنسو گیس کے شیل، ڈنڈے، کنچے، غلیلیں برآمد ہوئیں۔ ملزمان کے زیر استعمال تین گاڑیاں بھی قبضہ میں لے لی گئیں۔ ملزمان نے بانی پی ٹی آئی کی سازش مجرمانہ اور ایماء پرخلاف قانون مجمع اکھٹا کیا۔ملزمان نے پولیس سے مزاحمت کر کے سڑک بند کی عوام کا راستہ روک کر شہری زندگی کو مفلوج کیا۔ ملزمان نے عام عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا،سرکاری اور نجی ملاک کو نقصان پہنچایا۔ ملزمان نے حکومت ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی کر کے عوام میں خوف و حراس پھیلایا۔ ملزمان نے قتل کی نیت سے پولیس پر سیدھی فائرنگ کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں