اسلام آباد(پی این آئی) خیبرپختونخوا سے آنے والا پاکستان تحریک انصاف کا قافلہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد میں داخل ہوگیا جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ کی جارہی ہے.
نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں تحریک انصاف کا احتجاجی قافلہ داخل ہوچکا ہے کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ جاری ہے وفاقی دارالحکومت میں 4 رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پاک فوج کو طلب کرلیا گیا ہے سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کو آرٹیکل 245 کے تحت طلب کیا گیا ہے اور انہیں شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے احکامات دے دیے گئے ہیں سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کو انتشاریوں اور شرپسندوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دے دیے گئے ہیں.
سیکیورٹی ذرائع نے مزید کہا کہ انتشار پسند اور دہشت گرد عناصر کی جانب سے کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ کارروائی سے نمٹنے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائے جارہے ہیں احتجاج کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان اعلی سطح کے رابطے بھی شروع ہوگئے ہیں ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا ایک دور منسٹر انکلیو میں ہوا، پی ٹی آئی کی جانب سے چیئرمین بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، اسد قیصر شریک ہوئے، حکومتی ٹیم میں محسن نقوی، ایاز صادق، رانا ثنااللہ اور امیر مقام نے بات چیت میں حصہ لیا.
مذاکرات میں ممکنہ طور پر پشاور موڑ کو دھرنا پوائنٹ قرار دینے کی تجویز پر غور کیا گیا جب کہ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کے مطابق پی ٹی آئی کوسنگجانی کے مقام پر احتجاج کرنے کی پیش کش کی گئی راولپنڈی میں ایس پی سیکورٹی کی قیادت میں پولیس کی جانب سے فلیگ مارچ کیا گیا. پولیس حکام کے مطابق فلیگ مارچ راول روڈ، مری روڈ، مال روڈ، چوہڑ چوک سے ہوتا ہوا پولیس لائنز پہنچ کر اختتام پذیر ہوا فلیگ مارچ کا مقصد قانون کی بالا دستی اور امن و امان کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار ہے راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ اور دفعہ 144 نافذ العمل ہے شہر کے تمام داخلی وخارجی راستوں پر پولیس کی نفری تعینات ہے جب کہ کسی بھی مقام پر غیر قانونی اجتماع یا ریلی کی اجازت نہیں ہے.
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں