سولر نیٹ مانیٹرنگ ختم، گراس میٹرنگ شروع کرنے کا منصوبہ، فاروق چوہدری نے مسترد کردیا

راولپنڈی (پی این آئی) حکومت یونٹ کے بدلے ہمیں یونٹ دے، سستی بجلی خریدنا سراسر ظلم و ناانصافی کے مترادف ہے۔۔۔۔۔ وفاقی حکومت کی جانب سے پاور ڈویژن کے بڑھتے گردشی قرضوں کو کم کرنے اور کپیسیٹی پیمنٹس پر قابو پانے کےلیے سولر نیٹ مانیٹرنگ ختم کر کے گراس میٹرنگ شروع کرنے کا منصوبہ لانے پر صدر ریسٹورنٹس کیٹرز سویٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن محمد فاروق چوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے حکومتی منصوبے کو مسترد کردیا۔۔۔۔ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے اپنے قیمتی اثاثے، اپنی پراپرٹی، پلاٹس اور یہاں تک کہ زیورات بیچ کر لاکھوں کروڑوں روپے کے سولر پینل لگائے تاکہ مہنگی بجلی کی خریداری سے بچ سکیں۔

انھوں نے کہا کہ اب حکومت ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی بجائے ان کیخلاف گراس میٹرنگ منصوبہ لاکر لوگوں سے سستی بجلی خریدنے کی پلاننگ کررہی ہے جوکہ سراسر ظلم و انصافی ہے۔ فاروق چوہدری نے وزیر توانائی اویس لغاری کے گراس میٹرنگ سے متعلق پالیسی بیان پر اپنے ردعمل میں مطالبہ کیا کہ حکومت ان لوگوں کو یونٹ کے بدلے یونٹ فراہم کرے اور بجلی کے مقرر کررہ نرخوں کے مطابق ہی لوگوں سے بجلی خریدے تاکہ ملک میں بجلی کے بحران سے نکلا جاسکے اور سولر پینل انسٹال کرنے والے لوگوں کو بھی ان کا جائز حق مل سکے۔صدر ریسٹورنٹس کے مطابق حکومت پہلے ہی صارفین سے سستے داموں یونٹ خرید رہی ہے اور اب مزید گراس اس میٹرنگ پالیسی کے نفاذ سے مہنگی بجلی کے مارے عوام کا خون بھی نچوڑنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جس کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انھوں نے ایوانوں میں بیٹھنے والوں کو یہ واضح پیغام دیا کہ وہ کسی اندرونی یا بیرونی اشاروں پر عوام پر کسی قسم کا بوجھ ڈالنے سے باز رہیں کیونکہ پہلے ہی وطن عزیز اور اس کے عوام حکمران طبقے کی نااہلی کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں