راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نظریاتی کے لوگوں کو اٹھایا گیا۔
جس کے بعد سُنی اتحاد کونسل سے اتحاد ایک سنجیدہ، بہترین اور صحیح فیصلہ تھا، اس پر اب بھی قائم ہیں، سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی فہرست جمع کرائی تھی۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے، امید ہے عدالت عظمیٰ ہمارے حق میں فیصلہ کرے گی کیوں کہ کسی جماعت کو اس کی جیتی نشستوں سے زیادہ مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں، سُپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ اس کیس پر جلد فیصلہ کرے۔ رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں القادر ٹرسٹ کیس میں حاضری لگائی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی جن کا ٹرائل بند کمرے میں چل رہا ہے، بانی پی ٹی آئی سے سینٹ انتخابات پر بات ہوئی، سینٹ الیکشن کیلئے امیدوار فائنل کر لیے ہیں۔ اسی معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء رؤف حسن کا کہنا ہے کہ سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ غلط ہوا ہے نہیں ہونا چاہیے تھا، ہمیں منتخب ممبران اورمخصوص نشستوں کی لسٹ والی پارٹی جوائن کرنی چاہیئے تھی، تمام فیصلے کورکمیٹی نے کیے اگر کچھ غلط ہوا تو سب سے ہوا ہے، ضروری بنایا جائے گا کہ ایسی غلطیاں مستقبل میں نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سارے کام عمران خان کی مرضی کے مطابق ہوتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف اصولوں کی سیاست کررہی ہے، صوبوں کیلئے ضروری ہے کہ وفاق کے ساتھ ورکنگ ری لیشن شپ رکھے، علی امین گنڈا پور کی میٹنگ اچھی بات ہے لیکن ہمارے تحفظات الگ بات ہے، وزیراعظم فارم 45 کے تحت نہیں فارم 47 کے تحت وزیراعظم بنا ہے، علی امین گنڈا پور نے بتایا وزیراعظم نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، ہماری ہائیکورٹ، الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے محاذوں پر قانونی لڑائی جاری ہے لیکن ہمیں ان تینوں محاذوں سے کوئی یقین نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں