پشاور(آئی این پی )گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ پوری قوم قبائلی عوام کے قربانیوں کی معترف ہے، قبائلی عوام کی ریاست کے ساتھ وفاداری اور ریاستی اداروں کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہنے پر ہمیں اور پوری قوم کو فخر ہے، قبائلی عوام نے قیام پاکستان سے قبل اور قیام پاکستان کی بعد سے جس طرح ملکی سرحد کا تحفظ کیا ہے آج قبائلی عوام کو اسی جذبہ کے ساتھ ملکی دفاعی اداروں کے ساتھ ملکر ملکی سرحدوں کا دفاع یقینی بنانا ہے، ریاست اور ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے رہنا نہ صرف حب الوطنی کے ساتھ دینی و ایمانی تقاضا ہے بلکہ ملکی ترقی و خوشحالی کا بھی ضامن ہے،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز وانا سب ڈویڑن ضلع جنوبی وزیرستان کے مشران، عمائدین علاقہ، و نوجوانوں پر مشتمل 100 رکنی گرینڈ قبائلی جرگہ سے گورنر ہاس میں ملاقات کے دوران کیا، مئیر صالح محمد، ملک یار محمد، ملک محمد طارق کی قیادت میں وانا سب ڈویڑن کی تمام اقوام کے مشران پر مشتمل جرگہ میں ملک محمد عزیز،چئیرمین رحمت اللہ، چئیرمین احمد خان،ملک خان، ملک عزیزاللہ، ملک عبد الرزاق، ملک نور زمان، ملک شاہ محمود، ملک خانزادہ و دیگر شامل تھے، مئیر پشاور حاجی زبیر بھی ملاقات میں موجود تھے، اس موقع پر قبائلی جرگہ نے گورنر کو انتہائی افسوس و دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وانا سب ڈویڑن میں گرلز کالج کیلئے کوئی اسٹاف نہیں ہے جبکہ لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے اساتذہ اسکولوں میں حاضر نہیں ہیں جس کی وجہ سے بچوں کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے،ہم چاہتے ہیں کہ ہماری بچیاں زیور تعلیم سے آراستہ ہوں،جرگہ کا کہنا تھا وزیر اور محسود قبائل کے مابین اراضی تنازعہ کے حل کیلئے ایک باختیات کمیشن قائم کیا جائے، نرسنگ کالج کے قیام کے تمام امور مکمل ہو چکے ہیں لیکن نرسنگ کالج کا قیام ابھی تک ممکن نہیں ہو رہا ہے، قبائلی عمائدین نے وانا میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہونے جیسے سنجیدہ مسئلہ پر گورنر کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وانا میں زیر زمین پانی کی سطح کم ہونے سے کاشتکاری اور صاف پانی کے پینے کے مسائل جنم لے رہے ہیں،
اس موقع پر گورنر نے وانا سب ڈویڑن کے تمام اقوام پر مشتمل جرگہ کو گورنر ہاس آمد پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوس آمدید کہتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں جنوبی وزیرستان سمیت تمام قبائلی اضلاع میں ہسپتالوں، اسکولوں، عدالتی نظام سمیت تمام شعبوں کے مجموعی انفراسٹرکچر کو بہترین بنانے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں، ضم قبائلی اضلاع کی ترقی ہم سب کا فرض ہے، بدقسمتی سے انضمام کے بعد سابق حکومت نے ضم اضلاع کی ترقی و خوشحالی کیلئے وہ کچھ نہیں کیا جس کا وعدہ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے آپ اور اقوام میں احساس محرومی پیدا ہو رہی ہے، قبائلی عوام کے تمام احساس محرومیوں اور خدشات و تحفظات کو دور کریں گے اور وفاق و صوبائی حکومت کے سامنے آپکے خدشات و مطالبات کے حل کیلئے کوشش کریں گے، انہوں نے وانا گرلز کالج کے مکمل قیام کے مطالبہ پر وانا سب ڈویڑن کی تمام اقوام کو خواتین کیلئے تعلیم کی سوچ و ویڑن کو داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بہت خوشی ہوئی ہے کہ قبائلی عوام اپنے علاقوں کے اندر اپنی خواتین کو تعلیم کے تمام مواقع ملنے کیلئے مطالبہ و جدوجہد کر رہے ہیں جو کہ قابل تحسین ہے اور گرلز کالج کو جلد فعال کرنے،سکولوں میں اسٹاف کی کمی اور غیر حاضری جیسے مسئلہ کو فوری متعلقہ حکام کے ساتھ ملکر ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، گورنر نے نرسنگ کالج کے قیام سے متعلق کہا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور محکمہ صحت کو فوری نرسنگ کالج کے قیام کا عمل مکمل کرنیکی ہدایت کی جائے گی، گورنر کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام نے قیام پاکستان سے لیکر اب تک ملک و قوم کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ضم اضلاع کے عوام کو ملک کے دیگر علاقوں کیطرح ترقی دی جائے،
انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے عمائدین، مشران و نوجوانوں کو پہلے سے زیادہ ریاست و ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارا ملک اور ریاستی ادارے ہماری پہچان اور ہمارا فخر ہیں۔گورنر نے قبائلی مشران سے کہا کہ جو مراعات قبائلی مالکان کو انضمام سے پہلے ملتی تھیں اسکو بحال کرنے کیلئے متعلقہ اداروں سے بات کی جائے گی، اس موقع پر قبائلی جرگہ نے گورنر کو قبائلی عوام کے مسائل میں دلچسپی لینے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ گورنر حاجی غلام علی حقیقی معنوں میں عوامی گورنر ہیں جو عوام کے مسائل و تکالیف سے نہ صرف بخوبی آگاہ رہتے ہیں بلکہ فوری حل کیلئے اقدامات اٹھاتے ہیں۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں